1960 میں ایک ہندی فلم آئی تھی کوہِ نور۔ اس فلم کے مرکزی کردار دلیپ کمار صاحب اور مینا کماری تھیں۔ فلم کے موسیقی ترتیب دی تھی نوشاد صاحب نے اور اسکے گیتوں کو آواز دی تھی محمد رفیع اور لتا منگیشکر نے اس فلم میں ایک خوبصورت گیت تھا:
“دو ستاروں کا زمین پر کے مِلن آج کی رات”
(گیت کا لنک نیچے)
فلم میں تو دلیپ صاحب یہ گیت اپنے اور مینا صاحبہ کے وصل پر گا رہے تھے مگر پچھلے دنوں ہبل ٹیلیسکوپ نے کائنات میں دو کہکشاؤں کے مِلن کی ایک تصویر کھینچی۔ یہ تصویر نیچے موجود ہے۔ تصویر میں دو سپائرل کہکشائیں ہیں جو زمین سے 20 کروڑ نوری سال(نوری سال وہ فاصلہ ہوتا ہے جو روشنی کی دفتار سے ایک سال میں طے کیا جائے) کے فاصلے پر ہیں اور ایک دوسرے میں ضم ہو رہی ہیں۔ یہ کہکشائیں گریویٹی کے باعث ایک دوسرے کے قریب آ رہی ہے۔ اور اس عمل میں یہ ایک دوسرے کو کھینچ رہی ہیں جسکے نتیجے میں انکے درمیان ایک پُل سا بن گیا ہے۔ اسے ٹائیڈل بِرج کہتے ہیں۔ یہ پُل دراصل ان کہکشاؤں کے ستاروں اور گرد سے بنا ہے۔ گویا دونوں کے ستارے ایک دوسرے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔اس مِلن میں پسِ منظر میں تیسری کہکشاں شامل نہیں۔ ان کہکشاؤں کو مکمل طور پر ایک ہونے میں کروڑوں سال لگیں گے(اور ممکن ہے یہ اب تک ایک ہو بھی چکی ہوں مگر ہم یہ کروڑوں سال بعد ہی دیکھ سکیں گے جب انکی اُس حالت میں نکلنے والی روشنی ہم تک پہنچے گی)۔
ہماری اپنی کہکشاں مِلکی وے بھی کئی چھوٹی کہکشاؤں کے ضم ہونے سے آج اتنی بڑی ہے اور مستقبل میں یہ بھی ہماری پڑوسی کہکشاں اینڈرومیڈا کیساتھ ضم ہو گی۔ یہ عمل پانچ ارب سال بعد شروع ہو گا۔
خیر آپ فی الحال کوہِ نور فلم کا خوبصورت گیت سنیں۔جسکا ذکر شروع میں کیا تھا۔
لنک
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...