اب نیند کا آنا مشکل ہے
کوئی خواب سجانا مشکل ہے
ہیں ظالم پہرے دار یہاں
اب باہر بھی جانا مشکل ہے
ہے بہت سمجھایا لوگوں کو
پر اب سمجھانا مشکل ہے
ہے ہر کواڑ پہ بت کھڑا
کہیں آنا جانا مشکل ہے
ہیں اتنے ظلم ہوئے ہم پر
کہ دنیا کو بتانا مشکل ہے
ہر شے ہو گئی بند یہاں
اب کچھ بھی دکھانا مشکل ہے
اس موذی، مودی پاگل کو
بات سمجھانا مشکل ہے
جنت سی اس وادی میں
اس کافر کا ٹھکانہ مشکل ہے
اس دہشت کے پجاری کو
اب امن سکھانا مشکل ہے
اب طاقت سے اس کوشش کو
روک پانا مشکل ہے
تیرے اپنے لوگوں پر تیرا
اب حکم چلانا مشکل ہے
تجھ کو تیری غلطی سے
اب مکر بھی جانا مشکل ہے
ہم سے اوچھے حربے کر کے
کشمیر ہتھیانا مشکل ہے
کچھ سیکھ لے اپنے ماضی سے
کہ ہم کو ہرانا مشکل ہے
اب کسی بھی طریقے سے
اصل چھپانا مشکل ہے
تو نے کل گاندھی سے کہا
کشمیر میں آنا مشکل ہے
میڈیا کی اس بندش سے
حق کو دبانا مشکل ہے
اس دھرتی کی آزادی کو
اب روک پانا مشکل ہے
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...