کارل مارکس ۔ فلسفی‘ معیشت دان‘ ماہر تاریخ اور سماجی علوم کا ماہر ۔ کارل اخلاقیات پر مادے کی فوقیت کا قائل تھا۔ اُس نے انسانی فکر‘ شعور اور عقل و وجدان کو انسانی زندگی میں مرکزی مقام دینے کے بجائے اس امر پر زور دیا کہ خود سماجی حیثیت اور مادی اسباب انسانی شعور‘ سوچ اور عقل کا اندازہ طے کرتے ہیں۔ اقبال نے کارل مارکس کے نظریہ اشتراکیت کا اپنی شاعری اور نثر میں بہت سے مقامات پر ذکر کیا ہے۔
اقبال جاوید نامہ میں تحریر کرتے ہیں کہ اس کے قلب میں مومنوں والا جذبہ ہے کیونکہ وہ خلقِ خدا میں مساوات کا علمبردار ہے جبکہ حیات و کائنات کی ماہیت اور خالقِ ازلی سے ناآشنا ہونے کی وجہ سے اس کی فکر کافرانہ ہے۔ اقبال کو مارکسزم میں جو خوبیاں نظر آئیں وہ یہ ہیں کہ یہ نظام ملوکیت اور سرمایہ داری کا دشمن ہے اور اس میں محنت کش طبقے کے لیے مواقع موجود ہیں ورنہ مارکس کی جدلیاتی مادیت سے اقبال کو شدید اختلاف ہے۔ کارل مارکس کا انتقال 14 مارچ 1883 کو ہوا۔