*کپاس کے لیے بوران کی اہمیت*
پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اور دوسرے زرعی اداروں کی کاوشوں سے کاشتکاروں کی زمینوں پر کیئے گئے تجربات ، مٹی اور پودوں کے نمونوں کا لیبارٹری تجزیہ کرنے سے معلوم ہوا ہے کہ کپاس کے علاقوں میں بوران کی کمی واقع ہو چکی ہے
اسکی وجہ یہ ھے کہ ہمارے کاشتکار بھائی عناصر صغیرہ کی فراہمی کا بندوبست نہیں کرتے. اب یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ کپاس کی فی ایکڑ کم پیداوار میں کمی کی ایک اہم وجہ بوران کی کمی ہے۔
▪بوران پودے کو خوراک بنانے میں مدد فراہم کرنے کیساتھ ساتھ خوراک کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے
▪بوران کے استعمال سے پھول اور ٹینڈے کم گرتے ہیں اور ٹینڈے کا وزن بڑھ جاتا ہے
▪تجربات سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ بوران کے استعمال سے پیداوار میں 8سے 15 فیصد اضافہ ہوا ہے
▪بوران پودے کی قوت مدافعت بڑھاتی ہے اور پودے موسمی حالات اور بیماریوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں
*بوران کے استعمال کا طریقہ*
بوران دو مختلف طریقوں سے استعمال کی جا سکتی ہے
*1. بوران کا چھٹہ:*
کپاس کی بوائی سے پہلے ساڑھے ساڑھے پانچ کلو گرام بوریکس یا ساڑھے تین کلو گرام بورک ایسڈ فی ایکڑ چھٹہ کر دیں
*2 بوران کا اسپرے:*
یہ طریقہ زیادہ نفع بخش اور مؤثر ہے۔ 》》 فصل کی بوائی کے پینتالیس، ساٹھ اور نوے دن کے بعد 500گرام بوران 100 لٹر پانی میں فی ایکڑ اسپرے کریں
سپرے صبح یا شام کے وقت کریں .دوپہر کے وقت کرنے سے پتوں کے جھلساؤ کا خطرہ ہوتا ہے۔
*منجانب: پاکستان اخوت کسان*
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔