گیارہ ارب کی چینی کہاں گئ؟
سندھ میں زرداری صاحب کے دست راست انور مجید کی شگر مل کی تیار کردہ گیارہ ارب روپے کی چینی زمین کھا گئ یا آسمان نگل گیا؟
تفصیلات کے مطابق انور مجید کے اومنی گروپ آف کمپنیز نے چودہ ارب روپے کی چینی گروی رکھ کر بینکوں سے چودہ ارب روپے کا قرضہ وصول کیا- اب پتہ چلا ہے کہ حکومت کے پاس گروی رکھی گئ چودہ ارب روپے کی چینی میں صرف تین ارب روپے کی چینی موجود ہے جبکہ گیارہ ارب روپے کی چینی کا کوئ نام نشان نہیں۔؟
چیف جسٹس سخت برہم! جب انور مجید کے وکیل نے چیف جسٹس سے انور مجید کے لئے جیل میں بی کلاس کی درخواست کی تو چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اب تو انور مجید کی یہ گیارہ ارب کی چوری روز روشن کی طرح عیاں ہے اس کے باوجود آپ ان کے کئے بی کلاس کی درخواست کررہے ہیں!
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آیا کہ یہ چینی پولیس اور دیگر حکام کی ملی بھگت سے غائب کی گئ یا پھر سرے سے بطور ضمانت گیارہ ارب کی چینی حکومت کے حوالے ہی نہیں کی گئ؟ بلکہ بینک حکام، ایف آئ اے اور پولیس کی مدد اور سیاسی اثر و رسوخ اور تعلقات کی بنیاد پر صرف تین ارب کی چینی بطور ضمانت جمع کروا کر چودہ ارب کا قرضہ لے لیا گیا؟
چیف جسٹس نے آج اچانک ملیر جیل کا بھی دورہ کیا اور یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ انور مجید کے بیٹے کو جیل میں ائر کنڈیشنر ٹی وی اٹیچڈ باتھ اور ائر کنڈیشنر کی سہولت حاصل ہے- ادھر سزائے موت کے مجرم شاہ رخ جتوئ کو بھی ملیر جیل میں لگژری کمرہ اٹیچڈ باتھ ٹی وی فرج ائر کنڈیشنر اور بیڈ کے ساتھ مہیا کیا گیا ہے- چیف جسٹس نے ملیر جیل میں کال کوٹھری نہ ہونے کی وجہ سے مجرم شاہ رخ جتوئ کو سینٹرل جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا ہے اور جیل سپرنٹنڈنٹ کو معطل کردیا ہے-
ادھر ھائیکورٹ میں آج انور مجید کے دوسرے بیٹے نمر مجید کو بھی غبن کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے- سندھ حکومت کو حکم دیا گیا ہے کہ انور مجید کے اومنی گروپ کو سبسڈی اور دیگر مد میں اربوں روپے کی ادائیگی کا حساب پیش کرے اور مزید کسی بھی قسم کی ادائیگی سے روک دیا گیا ہے- پچھلے دس برسوں میں پہلی مرتبہ سندھ حکومت نے اومنی گروپ کو ہر طرح کی ادائیگی روک دی ہے-
پاکستان اور خصوصا” سندھ کے عوام کو اب یہ احساس ہوجانے چاہئے کہ سیاست اور حکومت کے نام پر چند افراد کا گروہ کس طرح اس ملک کو دونوں ہاتھوں سے نہیں بلکہ ٹرک بھر بھر کر لوٹ رہا ہے! حالت یہ ہے کہ جب ان جرائم میں ملوث ڈاکؤں کو گرفتار کیا جاتا ہے تو فوری طور پر ان کو مختلف امراض گھیر لیتے ہیں اور یہ ہسپتالوں میں داخل ہوجاتے ہیں- زرا انور مجید کی عمر ملاحظہ کیجئے- کسی طور 80 برس سے کم کے نہیں لگتے لیکن لالچ اور حرص و ہوس کا یہ حال ہے کہ اربوں روپے ہیرا پھیری کر کے ڈکار رہے ہیں- ادھر تھر میں بچے دھڑا دھڑ بھوک اور بیماری سے مر رہے ہیں اور یہاں یہ لوگ عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جانے والا پیسہ ان ہتھکنڈوں سے لوٹ رہے ہیں- آپ ان کی شکلیں دیکھئے- سچ مچ گھن آتی ہے- اب وقت آگیا ہے کہ ان قوم و ملک کے لٹیروں کے حلق تک سے غریبوں کا نگلا ہوا مال نکلوایا جائے اور ان کو ایسی عبرتناک سزا دی جائے کہ ان کی نسلیں یاد رکھیں-
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...