کائنات کا نام سنتے ہی ہم لوگوں کے زہن میں تجسس بھرے سوال اٹھتے ہیں کیونکہ کائنات میں ایسے حیرت انگیز چیزیں موجود ہیں جو ہماری عقلوں کو حیران کرنے کیلئے کافی ہے۔ آج ہم کائنات میں موجود کچھ ایسے راز آپ لوگوں سے شئیر کرے گے جو شاید آج سے پہلے آپ لوگوں نے نہیں دیکھے ہوگے۔
1۔۔ یہ بات تو ہر کوئی جانتا ہے کہ کائنات پھیل رہی ہے لیکن کیا آپ کو پتا ہے کہ ہماری کائنات میں ایسی کوئی بھی شے نہیں جو حرکت میں نہ ہو مطلب ہر ایک چیز اس کائنات میں حرکت کررہی ہے جیسے زمین سورج کے گرد گھوم رہی ہے تو سورج کہکشاں کے مرکز کے گرد گھوم رہا ہے اور کہکشاں خود کائنات میں 550 کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے تیر رہی ہے۔ اسی طرح کائنات میں موجود ہر ایک شے حرکت کررہی ہے۔
2۔۔ ہماری کائنات مکمل خاموش ہے مطلب آپ خلاء میں کوئی آواز نہیں سن سکتے کیونکہ آواز سننے کیلئے آپ کو ایک میڈیم کی ضرورت ہوگی جو سپیس میں نہیں ہے اسلئیے سائنسدان خلاء میں ریڈیوں سگنلز کا استعمال کرکے ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں۔
3– سائنسدانوں نے ایک سیارہ دریافت کیا ہے جسکا نام 55 کیسری ای ہے۔ یہ سیارہ ہماری زمین سے تین گنا بڑا ہے اور اس سیارے کے بارے میں دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سیارہ مکمل ہیرے کا بنا ہوا ہے اور یہ زمین پر موجود ہر انسان کو کروڑ پتی بنا سکتا ہے لیکن وہا پر جانا فی الحال ہمارے بس کی بات نہیں۔
4– آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ خلاء میں موجود آسٹرونومرز زمین پر موجود لوگوں سے 2 انچ لمبے ہوجاتے ہیں مطلب خلاء میں جسم 2 انچ لمبا ہوجاتا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ وہا گراوٹی نہیں ہوتی جسکی وجہ سے ریڑھ کی ہڈی زمین پر موجود انسانوں کے مقابلے میں سیدھی ہوجاتی ہے جسکے نتیجے میں سائنسدان خلاء میں دو انچ لمبے ہوجاتے ہیں۔
5__چاند ہماری زمین سے ہر سال چار عشاریہ چار سینٹی میٹر دور ہوتا جارہا ہے اور پھر ایک وقت ایسا آئے گا کہ ہماری آنے والی اولادیں چاند کے بارے میں صرف کتابوں میں ہی قصے کہانیاں پڑھے گی کیونکہ اس وقت چاند نامی قدرتی سیٹیلائٹ زمین سے اتنی دور جاچکی ہوگی کہ اسے محض ٹیلی سکوپ سے ہی دیکھا جا سکے گا۔
6–کائنات میں اتنے زیادہ ستارے موجود ہیں کہ جن کو ہم نہیں گن سکتے۔ اگر آپ اس دنیا میں موجود سات بیلین لوگوں کے سر کے ہر ایک بال کو گننے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو بھی بالوں کی یہ تعداد کائنات میں موجود ستاروں کے سامنے کچھ نہیں اور جتنی دیر میں آپ نے یہ پڑھا کہ ستارے گننا ناممکن ہے اتنی دیر میں ان گنت ستارے ختم ہوچکے ہیں اور اس سے کہیں زیادہ جنم لے چکے ہیں۔
7—چاند پر موجود انسانوں کے رکھے گئے قدم آنے والے دس ارب سالوں تک باقی رہنے والے ہیں کیونکہ چاند پر نہ تو ہوا ہے، نہ پانی ہے اور دس ارب سال بعد یہ قدم چاند پر گرنے والے شیابیوں کی وجہ سے مٹ جائے گے۔
8—کائنات میں ایک ستارہ ایسا بھی ہے جسکی سطح کا ٹیمپریچر محض 27 سینٹی گریڈ ہے۔ میں یہاں کسی سیارے یا چاند کی بات نہیں کررہا ہو میں ایک ستارے کی بات کررہا ہو جسکی سطح کا درجہ حرارت صرف 27 سینٹی گریڈ ہے۔
اگر ہم اپنے سورج کی سطح کی بات کرے تو وہ تقریبا 5778 سینٹی کریڈ ہے پر یہ ستارہ بہت ہی عجیب ہے۔ اس ستارے کو وائس 8028 کا نام دیا گیا ہے اور اس پر مزید تحقیق جاری ہے۔
9–ہمارے سورج کا سائز ہمارے زمین کے نسبت اتنا بڑا ہے کہ اگر آپ سورج کا سائز ایک فٹ بال جتنا کردے تو ہمارے زمین کا سائز ایک مٹر کے دانے جتنا ہوگا۔ اس بات سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ سورج ہماری زمین سے کتنا بڑا ہے۔
10– کائنات میں ایک جگہ ایسی بھی ہے جو مکمل خالی ہے۔ یہ جگہ اربوں نوری سال پر پھیلی ہوئی ہے اور اس جگہ کو سائنسدانوں نے بوٹس پوائنٹ کا نام دیا ہے۔ اربوں سال پر پھیلا ہوا یہ مقام مکمل خالی ہے۔
امید کرتا ہو میری طرف سے کی گئی یہ چھوٹی سی کوشش آپ لوگوں کو ضرور پسند آئی ہوگی ۔۔۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...