ہالی ووڈ کی سپر اسٹار ،مہنگی ترین اداکارہ اور دنیا کی خوب صورت ترین خاتون جولیا فیونا رابرٹس 28 اکتوبر 1967 کو امریکی ریاست جارجیا کے شہر سمرنا میں پیدا ہوئی ۔ ان کے والد صاحب کا نام والٹر گریڈی رابرٹس اور والدہ محترمہ کا نام بیٹے لوبریمیڈیمس ہے۔ جولیا فیونا رابرٹس ہالی ووڈ کی سپر اسٹار اور مہنگی ترین اداکارہ ہے جو کہ ایک فلم کا 20 ملین ڈالر معاوضہ وصول کرتی ہے ۔ حسن و جمال کے لحاظ سے وہ 5 مرتبہ دنیا کی خوب صورت ترین خاتون کا اعزاز حاصل کر چکی ہے ۔ پہلی بار 23 سال کی عمر میں 1991 میں اس کے بعد 2000 میں پھر 2005 ، 2010 اور 2017 میں اس کو یہ اعزاز حاصل ہوا اور اس وقت وہ دنیا کی پانچویں خوب صورت ترین خاتون شمار ہوتی ہیں ۔ جولیا رابرٹس کی والدہ نے یکے بعد دیگرے 2 شادیاں کیں مگر دونوں ناکام رہیں اور اتفاق سے جولیا نے بھی 2 شادیاں کی ہیں ۔ پہلی شادی 1993 میں گلوکار لیلے لوٹ سے ہوئی 4 سال کے بعد ان کے درمیان طلاق ہو گئی اور دوسری شادی 1995 میں کیمرہ مین ڈینیئل موڈر سے ہوئی اور خوش قسمتی سے ان کی یہ شادی کامیاب اور خوش گوار رہی ہے ۔ اس سے ان کو 3 بچے ہیدا ہوئے ہیں ۔ جولیا کے والدین کے درمیان اختلافات کے باعث جولیا رابرٹس کو اپنے باپ کا پیار نہیں مل سکا اس کا کہنا ہے کہ میرے باپ نے صرف ایک بار مجھے براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ " زندگی میں کبھی بھی کوئی ایسی بات مت کرنا جس کا کوئی مطلب نہ ہو " ۔
جولیا رابرٹس نے 1987 میں اپنے بھائی اداکار ایرک رابرٹس کی توسط سے ہالی ووڈ میں اداکاری شروع کی ۔ ان کی پہلی فلم Fire House تھی جو ناکام اور فلاپ ہو گئی ۔ 1990 میں ان کی فلم Pretty Woman نے ریکارڈ کامیابی حاصل کی جس نے فلم انڈسٹری کی دنیا میں بھونچال برپا کر دیا ۔ جس کے بعد جیسے جولیا رابرٹس کو پر لگ گئے ۔وہ تاحال کامیابی کے عروج پر ہیں ۔ ان کا شمار دنیا کے ان 16 فلمی اداکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے آسکر ایوارڈ سمیت دنیا کے مختلف دیگر مشہور فلمی ایوارڈز بھی حاصل کر رکھے ہیں ۔ جولیا نے Red Om Films کے نام سے ایک پروڈکشن کمپنی بھی بنائی ہے ۔ وہ پراپرٹی کا کاروبار بھی کر رہی ہے ۔ اس کی ادب اور صحافت سے بھی دلچسپی ہے ۔ اداکارہ بننے سے پہلے اس نے صحافت شروع کی تھی ۔ مختلف ادبی اور مذہبی کتابوں کا مطالعہ بھی کرتی ہے ۔ تھوڑی بہت شاعری بھی کر لیتی ہے ۔ " میں فطرت ہوں " کے عنوان سے اس کی نثری نظم بہت مشہور ہوئی ۔ اس کے والدین عیسائی مذہب کے پیروکار ہیں اور یہ خود بھی عیسائی عقیدے کی حامل تھی مگر ہندوستان کے دورے کے دوران وہ ہندو دھرم سے بہت متاثر ہوئی اور 2010 میں اس نے اپنے شوہر اور بچوں سمیت عیسائیت ترک کر کے ہندو دھرم اختیار کیا اور اپنے بچوں کے نام بھی تبدیل کر کے ہندوانہ نام رکھے ہیں ۔ دنیا کی مشہور اور کامیاب اور خوب صورت ترین خاتون ہونے کے باوجود اس میں غرور اور تکبر نہیں ہے اس کا اپنے بارے میں کہنا ہے کہ " میں ایک معمولی انسان ہوں جو غیر معمولی کام کر رہا ہے " ۔ جولیا فیونا رابرٹس کی مشہور نثری نظم " میں فطرت ہوں " کا اردو ترجمہ بھی ہو چکا ہے جو یہاں قارئین کی دلچسپی کے لئے پیش خدمت ہے ۔
میں فطرت ہوں / جولیا رابرٹس
کچھ لوگ مجھے فطرت یا قدرت کہتے ہیں
اور کچھ Mother of Nature
میں ساڑھے چار ارب سال سے یہاں ہوں
یعنی میرا وجود آپ سے بائیس ہزار پانچ سو گنا زیادہ قدیم ہے الغرض مجھے نوع انسان کی ضرورت نہیں
مگر انسان کو میری ضرورت ہے، ہاں آپ کے مستقبل کا دارومدار مجھ پر ہے جب میں پنپتی ہوں تو آپ پھلتے پھولتے ہیں ۔
اور جب میں لڑکھڑاتی ہوں تو آپ لڑکھڑاتے ہیں یا اس سے بدتر سے دوچار ہو جاتے ہیں
مگر میں تو یہاں زمانے سے ہوں ، اے نوع انسان میں نے تجھ سے طاقتور انواع کی بھوک مٹائی اور تجھ سے عظیم نسلوں کو فاقہ کشی پر مجبور کر دیا
میرے سمندر، میری مٹی میرے بہتے دھارے، میرے جنگل وہ سب تمہارے ہو سکتے ہیں یا تمہیں ٹھکرا سکتے ہیں
اور تو چاہے کسی طرح بھی اپنا ہر دن گزارے
میرا احترام کرتے ہوئے یا میرے مخالف جاتے ہوئے
مجھے فرق نہیں پڑتا تمہارے فیصلے اور اقدامات میرے نہیں
تمہارے مستقبل کا تعین کرتا ہے ،میں تو فطرت ہوں
میرا سفر تو جاری رہے گا میں ارتقا کے لئے تیار ہوں مگر کیا تم تیار ہو!
یاد رکھیں قدرت کو انسانوں کی ضرورت نہیں انسانوں کو قدرت کی ضرورت ہے