پنجاب پبلک سروس کمیشن نے محکمہ پراسیکیوشن کی آسامیوں ڈپٹی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر اوراسسٹنٹ ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹرکیلئے شعبہ قانون سے منسلک امیدواروں سے 6-10-2019کو شائع ہونے والے اشتہار کے ذریعے آن لائن درخواستیں طلب کی گئیںاور درخواست جمع کروانے کی آخری تاریخ 21-10-2019 تھی۔
پہلے کمیشن نے ڈپٹی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کی آسامیوں کیلئے امتحانات کی تاریخیںصرف ایک ماہ ایک دن کے وقفہ کے بعد 23-11-2019اور24-11-2019 جبکہ اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹرکی آسامیوں کیلئے امتحانات کی تاریخیں30-11-2019اور1-12-2019مقرر کردی تھیںاور اِن آسامیوںکے ا میدواروں کو بھی تیاری کیلئے صرف ایک ماہ اور آٹھ دن کا وقت دیا گیا تھا مگر امیدواروں کے احتجاج اور کابینہ لاہور ہائیکورٹ بار کی خصوصی کاوش پر کمیشن نے امتحانات ملتوی کردیئے ہیں اور امتحانات کیلئے نئی تاریخوں کا دوبارہ اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
کمیشن نے اِس بارمذکورہ آسامیاں کیلئے امتحانات، نئے نصاب کے تحت لینے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ پچھلے نصاب سے کافی طویل ہے۔ اِس نصاب میں معروضی حصہّ کافی کم کرکے موضوعی حصہّ پہلے کی نسبت کافی زیادہ کردیا ہے اور اِس طرح امیدواروںسے ایک دن میں دو امتحان لیے جائیں گے یعنی امیدواروں کو دو دن میں لگاتار چار امتحان دیناہونگے ۔اِس سے قبل پرانے نصاب کے مطابق صرف دو امتحان ہی ہوتے تھے جس میں ایک امتحان موضوعی اور دوسرا معروضی پر مشتمل ہوتا تھا مگر اب چار میں سے تین امتحان میں صرف ایک سوال معروضی حصہّ پر مشتمل ہوگا جبکہ موضوعی حصہّ کے پانچ سوالات کے جوابات تحریر کرنا ہونگے جبکہ انگریزی ہی نصاب میں شامل کیے جانے والا ایک ایسانیامضمون ہے جوبغیرمعروضی صرف موضوعی حصہّ پر مشتمل ہوگا۔
میری ذاتی رائے میں کمیشن کو مذکورہ آسامیوں کیلئے امتحانات الگ الگ دن لینے چاہیے تاکہ نئے اور طویل نصاب کی روشنی میں لئے جانے والے امتحانات کے امیدواروںجن میں کئی پیشہ ور وکیل بھی شامل ہیں کو آسانی ہوسکے کیونکہ کمیشن کو پہلے امتحانات کے انعقادکیلئے کرایہ کی بلڈنگ یعنی لاہور بورڈ یا پنجاب یونیورسٹی کے امتحانی مراکز کو استعمال کرنا پڑتاتھا جبکہ اب کمیشن کی ذاتی بلڈ نگ برائے امتحانی مرکزجوہر ٹائون لاہور کے قریب ایوب چوک میںواقع ہے ۔
چندماہ قبل محکمہ قانون و پارلیمانی امورکے مساوی پے سکیل یعنی اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اٹارنی کی آسامیوں کا اشتہار 7-7-2019۱ور ڈپٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کی آسامیوں کا اشتہار 13-8-2019کو شائع ہوا تھااور اِن آسامیوں کے امتحانات کا انعقاد بالترتیب 12-10-2019،13-10-2019اور 17-11-2019،16-11-2019تاریخوں کو ہواہے۔ اِس طرح اِن دونوں آسامیوں کے امیدواروں کو تقریباً اڑھائی سے تین ماہ کا وقت ملا ۔ویسے اتنے وقت میں انتہائی مشکل سے مشکل امتحان کی تیاری بھی ممکن بنائی جاسکتی ہے دراصل اِن آسامیوں کے امیدواروں کو وقت صرف لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی جانے والی درخواستوں کی بدولت ملا۔اب یہ فیصلہ کمیشن نے ہی کرنا ہے کہ کیاآئندہ بھی اُس وقت ہی امیدواروں کو مزید وقت فراہم کیا جائے گا جب کوئی امیدوار لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرے گا ؟۔ بہتر تو یہ ہوگا کہ کمیشن آئندہ کسی بھی شعبہ کی آسامیوںکے اشتہار میںہی امتحانات کی تاریخوںاعلان کردے۔
آخر میں ، میں اُمید کرتا ہوں کہ کمیشن اِس بار نئے اور طویل نصاب کے تحت لیے جانے والے مذکورہ آسامیوں کے امتحانات کا انعقاد الگ الگ دن کرے گا اور آئندہ سے خاص طور پرشعبہ قانون کی آسامیوں کیلئے مناسب وقت کے ساتھ امتحانات کی تاریخوں کا اعلان بھی آسامیوں کیلئے درخواستیں طلب کرنے کے اشتہار میں ہی کردے گا تاکہ ہر کوئی سوچ سمجھ کر درخواست جمع کروائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔