ہمارے جسم میں خاص خلیے ہوتے ہیں جنہیں melanocytes کہا جاتا ہے ان خلیوں میں ایک پروٹین پگمنٹ ہوتا ہے جسے میلانین کہا جاتا ہے، یہ میلانین ہماری جلد، ہمارے بالوں اور ہماری آنکھوں (کے iris کو) کو رنگ دیتا ہے۔ ہماری جلد، بالوں اور آنکھوں کا رنگ کیسا ہوگا یہ اس بات پر منحصر ہے کہ ہمارے جسم میں melanocytes کی تعداد اور میلانین کی مقدار کتنی ہے۔ جن لوگوں میں میلانین زیادہ ہوتا ہے وہ زیادہ گہری (سیاہ) رنگت رکھتے ہیں جبکہ جن میں میلانین کی کمی ہوتی ہے وہ ان کا رنگ ہلکا اور سفید ہوتا ہے۔ میلانین کا کام جلد کو رنگ دینے کے علاؤہ جلد کو سورج جی کی خطرناک شعاعوں (UV rays) سے بچانا بھی ہوتا ہے، اس لیے جب آپ کبھی دھوپ میں زیادہ دیر تک رہتے ہیں تو جلد کی رنگت سیاہی مائل ہوجاتی ہے کیونکہ دھوپ سے جلد کو بچانے کے لیے جلد میں میلانین کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔
جسم پر تل کی وجہ بھی یہ melanocytes خلیے ہی ہوتے ہیں دراصل یہ خلیے پوری جلد میں پھیلے ہوتے ہیں مگر کبھی کبھی یہ جلد کے کسی حصے پر اکھٹے ہوجاتے ہیں اور اس جگہ melanocytes کا گروہ یا گھچا بن جاتا ہے۔ چونکہ ان melanocytes میں میلانین ہوتا ہے اس لیے جلد کا یہ حصہ باقی جلد کی نسبت گہری رنگت کا نظر آتا ہے۔
ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہوئی کہ melanocytes کو اس طرح جڑ کر گچھا بنانے کے پیچھے کون سا عمل ہوتا ہے۔ اس کام کے لیے دھوپ اور UV rays کے ساتھ ساتھ جینیات (genetics) اور ہارمونل تبدیلیوں کا کا کردار مانا جاتا ہے۔
تل مختلف رنگوں کے ہوتے ہیں جیسے کہ کالے، برون، گلابی، سرخی مائل، نیلے وغیرہ۔ تل کبھی کبھی جلد سے تھوڑے ابھرے ہوئے بھی ہوسکتے ہیں۔
تل پیدائشی طور پر بھی ہوسکتے ہیں جنہیں congenital moles کہا جاتا ہے۔ اسکے علاؤہ پیدائش کے بعد بھی جلد پر تل ظاہر ہوسکتے، ہیں خاص کر بلوغت کے وقت۔
تل نارمل ہوتے ہیں جن کا کوئی نقصان نہیں۔ تل کو آپریشن کے ذریعے ہٹایا بھی جاسکتا ہے۔
البتہ بہت کم کیسز میں ایسا ہوتا ہے کہ تل جلدی کینسر کی علامت یا شروعات ہو۔ melanoma نام کا جلدی کینسر جو کہ melanocytes کی uncontrolled Divisions کی وجہ سے ہوتا ہے اور زیادہ تر تل میں موجود melanocytes میں ہوتا ہے۔ ایسا تل عام تل سے بڑا ہوتا ہے، اس کے کنارے بھی عام تل کی طرح گول نہیں ہوتے بلکہ بے ڈھنگی شکل کے ہوتے ہیں، ایسا تل اپنا رنگ بھی تبدیل کرتا ہے اور اس میں خارش اور جلن بھی ہوتی ہے۔ اس کا خدشہ ہونے کی صورت میں اچھے dermatologist سے رابطہ کرنا چاہئے۔
بہت سے غیر سائنسی آدب میں تل کو کسی کی شخصیت اور قسمت کو سمجھنے کے لیے نشانی اور حسن کی علامت بھی مانا جاتا ہے۔
کمسنی کا حسن تھا وہ ، یہ جوانی کی بہار
تھا یہی تل پہلے بھی رخ پر مگر قاتل نہ تھا
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...