پٹھان دیکھ کر آتے ہی بچوں نے پوچھ لیا کہ: ہاں بتائیں ابو، دس میں سے کتنے؟ (ہمارے ہاں ایک تا دس کی ریٹنگ چلتی ہے)
جی میں آیا کہ کہہ دیں کہ دس میں سے دس!
مگر پھر حبیب لبیب #مرزا کا قول یاد آ گیا جو خشمگیں نگاہوں سے گھور کر بطور تنبیہ اکثر و بیشتر کہتے ہیں: کچھ تو شرم رکھ لے!
سو صحافتی دیانتداری سے اپنی ریٹنگ بتائی: دس میں سے سات!
فلم کیوں ہٹ ہے؟ اس کی وجہ میں صرف شاہ رخ خان کا نام کافی ہے۔
ورنہ سچی بات یہ ہے کہ فلم میں نہ کہانی ڈھنگ کی ہے، نہ اسکرپٹ، نہ وی ایف ایکس۔
دوسری سچی بات یہ ہے کہ ٹرپل آر بھی وی ایف ایکس سے بھرپور تھی، مگر وہ باکمال ایفکٹس تھے اور پھر آر آر آر کی اسٹوری میں بھی دم تھا۔
مگر صاحب، آخری سچی بات یہ ہے کہ کنگ خان کا نام فلم کی کامیابی کے لیے کافی تھا اور ہے۔
بالخصوص بعض مناظر پر جو بےتحاشا تالیاں سیٹیاں بجی ہیں وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ: پبلک کا ماننا ہے کہ بالی ووڈ پر راج آج بھی دونوں خانوں کا ہے!!
“بھائی جان” کی فلم میں اینٹری یقیناً فلم کی جان ہے۔۔۔ حقیقتاً تالیاں سب سے زیادہ اسی منظر پر بجی ہیں۔
اداکاری کا ذکر ہو تو پہلا نمبر اینٹاگنسٹ جان ابراہام کو ملنا چاہیے۔ جس حساب سے فلم میں یہ کردار تراشا گیا تھا، جان نے اسی معیار کی منفرد اور لاجواب اداکاری نبھائی۔ دوسری طرف، شاہ رخ خان کو ایکشن کردار سوٹ نہیں کرتے۔۔۔
بلکہ صاف بات یہ ہے کہ سکس پیک کے شو آف اور چند ایکشن مناظر کے ذریعے کوئی ایکشن ہیرو کے رول میں نہیں ڈھلتا۔ البتہ سلمان خان کو ایکشن ہیرو کے بطور قبول کرنے میں کسی کٹر ناقد کو کبھی جھجھک نہیں ہوئی۔ “بھائی” کی متعدد ایکشن فلمیں بآسانی بطور ثبوت اس ضمن میں پیش کی جا سکتی ہیں۔
شاہ رخ خان لاجواب اداکار ہیں اور بالی ووڈ کے آج بھی بےتاج بادشاہ ہیں۔ مگر ان کی شناخت زیادہ تر رومانی، جذباتی اور نفسیاتی کردار نگاری کے حوالے سے ہے۔ جیسے ڈئر زندگی، چک دے انڈیا، مائی نیم از خان وغیرہ۔ تو اسی قسم کی کردارنگاری کو “پٹھان” میں ڈھونڈنے کی میری کوشش کچھ زیادہ کامیاب نہ رہی۔
فلم کا آخری منظر اس قدر دلچسپ اور شاندار ہے کہ بےساختہ تالی بجانے کو جی چاہتا ہے، کیونکہ اس منظر کے ذریعے کرن/ارجن نے ایک معنوں میں بالی ووڈ کی موجودہ صورتحال کی عکاسی کی ہے کہ۔۔۔ تین دہائیوں کی بادشاہت ان دونوں نے نبھائی ہے، مگر ان کے بعد کون؟ کیا وہ؟ یا وہ؟ یا وہ؟؟
ابھی تک تو ایسی طویل اننگ کھیلنے والا کوئی کھلاڑی نظر کے سامنے نہیں ہے!
اور ہاں۔۔۔ اگر کسی کو گمان ہو کہ “اسپائی یونیورس” یش راج فلمز کا اوریجنل خیال ہے۔۔۔ تو یہ بات درست نہیں۔
تقریباً ایسا ہی “اسپائی یونیورس” نامور فکشن نگار محی الدین نواب اپنے لازوال اور دنیا کے طویل ترین ناول “دیوتا” کے ذریعے پیش کر چکے ہیں۔ دیوتا کے دو مشہور کردار فرہاد علی تیمور (پاکستان) اور رَس ونتی (ہندوستان) کے ذریعے۔
نوٹ:
تصویر فلم کے آخری منظر کی ہے!!
***
©مکرم نیاز ، حیدرآباد (دکن) ، ہفتہ 28/جنوری 2023 ء
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...