انیسویں صدی کے اختتام پر دنیا کا نقشہ دیکھیں تو برطانوی سلطنت اپنے عروج پر تھی۔ یورپی طاقتیں ایشیا اور افریقہ پر قابض تھیں۔ شمالی امریکہ تیزی سے ابھرتا ہوا خطہ تھا لیکن اس وقت دنیا کا سب سے خوشحال ملک کونسا تھا؟ یہ برطانیہ، بلجیم، پرتگال، امریکہ، کینیڈا یا آسٹریلیا نہیں تھا۔ دنیا میں سب سے زیادہ فی کس آمدنی والا ملک ارجنٹینا تھا۔
پہلی جنگِ عظیم آئی، پھر دوسری۔ یہ ملک اس کی تباہ کاریوں سے بالکل محفوظ رہا۔ کالونیل دور اختتام کو پہنچا۔ بیسویں صدی کے وسط تک بھی یہ دنیا کی دس بڑی معیشتوں میں سے تھا۔ کئی عالمی قوتیں اس کی مقروض تھیں۔
کھیلوں میں تو یہ میراڈونا یا میسی جیسے کھلاڑیوں کی وجہ سے مشہور ہے لیکن معاشی میدان میں اپنے ایک کے بعد دوسرے مسئلے سے۔ ہائیر انفلیشن، قرضے سے ڈیفالٹ، کرنسی کا بحران اس کی شناخت رہے ہیں۔ حجم کے حساب سے اس کی معیشت اب دنیا کی پہلی ساٹھ معیشتوں سے باہر نکل چکی ہے۔
اکنامکس میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی معیشت ارجنٹینا کی ہے۔ پچھلے ستر برسوں میں اس ملک کے ساتھ کیا ہوا؟ یہ اب آپ خود دیکھئے۔
اشارہ یہ کہ اس کی امارت سے مفلسی کے اس سفر کا بڑا محرک پالولزم ہے۔