پیرس میں پیدا ہونے والے فرینچ فلسفی ادیب اور مزاحمتی مفکر اور وجودیت پرستی کے مبلغ زان پال سارتر کی مشہور کتاب "The Wall" یعنی ’’دیوار‘‘ انکے افسانوں کا مجموعہ ہے۔ اس کتاب میں ایک افسانے کا عنوان ’’ایک لیڈر کا بچپن‘‘ ہے۔ اس افسانے میں سارتر ’’لیوسن فلوریئر‘‘ نامی اس لیڈر کی ذہنی نشونما کی کہانی بیان کرتا ہے جو ایک امیر سرمائیدار کا بیٹا ہے۔ وہ بچہ جو برسوں تک اپنی ذات کے بحران میں نفسیاتی طور پر بھٹکتا رہتا ہے۔ جنسی بے راہ روی کا شکار ہونے والا وہ بچہ نوجوانی میں ایک تشدد پسند فاشسٹ تنظیم کا رکن بن جاتا ہے اور نوجوان ساتھیوں سے مل کر اس یہودی کا قتل کرتا ہے جو بائیں بازو کی فرینچ اخبار "L'Humanite" یعنی ’’انسانیت‘‘ کا مستقل قاری ہے!
مذکورہ کتاب میں ایک افسانہ ’’لولو‘‘ نامی اس لڑکی کے بارے میں بھی ہے جو یہ فیصلہ نہیں کرپاتی کہ اسے اپنے عامیانہ قسم کے غیر متاثر کن اور سماجی طور پر دقیانوسی شوہر کے ساتھ رہنا چاہئیے یا خوش شکل خوش لباس اور خوش گفتار دوست کے ساتھ بھاگ کر نئی زندگی کی ابتدا کرنی چاہئیے؟
یہ ایک خوبصورت اور طویل کہانی ہے جس میں بڑے غور و فکر کے بعد ’’لولو‘‘ اس نتیجے پر پہنچتی ہے کہ اسے نئی محبت تلاش کرنے کے بجائے پرانی وفا کا ساتھ دینا چاہئیے اور اس شخص کا ساتھ دینا چاہئیے جس کی زندگی اس کے بغیر بہت مشکل بن جائے گی!!
اس کتاب میں ایک دلچسپ افسانہ ’’دیوار‘‘ بھی ہے۔ افسانہ "دیوار" جس کا پلاٹ اسپین میں جاری خانہ جنگی ہے۔ اس فسانے میں ان قیدیوں کو دکھایا گیا ہے جو کال کوٹھڑی میں زندگی کے دن گن رہے ہیں۔ اس افسانے کا ہیرو ہے پابلو لبیٹا! وہ پابلو لبیٹیا جس کے سامنے اس کے ساتھیوں کو فائرنگ اسکوائڈ پر کھڑا کرکے گولیوں سے چھلنی کرنے کا سلسلہ جاری ہے مگر اس کو قید کرنے والے سے جان بچانے کے حوالے سے پیشکش دیتے ہیں کہ اگر وہ اپنے اہم ساتھی ریمن گرس کا پتہ بتادے تو اس کی جان بچ سکتی ہے۔ پابلو اس پیشکش کو مستقل ٹھکراتا رہتا ہے۔ مگر جب اس کے مرنے کی باری آتی ہے تب وہ اپنے ساتھی کے بارے میں غلط پتہ بتا کر بچ جاتا ہے مگر المیہ یہ ہے کہ پابلو اپنے ساتھی کے بارے میں جو غلط پتہ بتاتا ہے اس کا ساتھی اتفاق سے اس مقام پر منتقل ہوجانے کے باعث پکڑا جاتا ہے اور اس کو گرفتار کرکے پابلو کے سامنے گولی مار دی جاتی ہے!!!
اعجاز منگی
یہ کالم فیس بُک کے اس پیج سے لیا گیا ہے۔