جوان اور حسین لگنا کس کی خواہش نہیں ہوتی مگر عمر کو روک دینا بھی کس کے بس میں نہیں ہوا کرتا لیکن کیا ہم اپنی بڑھتی ہوئی عمر کی رفتار کو کم کرنے کے لئے کچھ کر سکتے ہیں
جی بالکل ہماری روزمرہ کی عادات کے ساتھ ساتھ جو غذا ہم کھاتے ہیں اس کا ہماری عمر کی رفتار سے گہرا تعلق ہوتا ہے ہماری جلد کو جوان اور صحتمند رکھنے میں ہماری غذا بہت اہم کردار ادا کرتی ہے ۔
کولاجن وہ پروٹین ہے جو ہماری جلد کو ساخت اور لچک فراہم کرتا ہے کولاجن کی کئی قسمیں ہیں لیکن ہمارے جسم کو ٹائپ 1،2اور 3 کی ضرورت ہوتی ہے ۔ جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی ہے تو ہماری جلد میں کولاجن کی مقدار کم ہوتی جاتی ہے اسی وجہ سے عمر کے ساتھ ہماری جلد پتلی ہو جاتی ہے اور اس پر جھریاں پڑنے لگتی ہیں ۔
اب مارکیٹ میں کئی قسم کی کولاجن سپلیمنٹس موجود ہیں جو آجکل ہر اس شخص کے پاس نظر آتی ہیں جو بھی اپنی صحت اور جوانی کو لے کر فکر مند رہتے ہیں لیکن کیا کولاجن کی بنی ہوئی گولیاں اور سپلیمنٹس کولاجن کا بہترین ذریعہ ہیں یا اس کا کوئی کم خرچ متبادل بھی موجود ہے ۔
خوراک میں موجود کولاجن ایسی شکل میں ہوتا ہے کہ جس کو فورا ہی ہمارا جسم استعمال کر لیتا ہے یخنی میں موجود کولاجن یقینا مہنگے سپلیمنٹس سے بہتر ہے اسی طرح تازہ پھل اور سبزیاں جلد کو خوشگوار رکھنے کے لئے سپلیمنٹس کی نسبت محفوظ اور صحتمند ہیں اسلئے جسم میں کولاجن کی فراہمی برقرار رکھنے کے لئے اچھی اور متناسب غذا لینا بہت ضروری ہے ۔ کولاجن سے بھرپور غذائیں یا ایسی غذا جو کولاجن بننے میں مدد فراہم کرتی ہو اس کو کھانے سے جسم میں امینو ایسڈز کی مقدار بڑھتی ہے جو اچھی جلد کے لئے ضروری ہیں ۔ پرولائن ، لائسائن اور گلیسائن یہ تین ایسے امینو ایسڈز ہیں جو کہ جسم میں کولاجن کے ریشے بناتے ہیں ۔
2014ء میں سکن فارماکالوجی اینڈ فزیالوجی جرنل میں پبلش ہوئی ایک تحقیق جو کہ ان خواتین پر ہوئی جو اپنی خوراک میں زیادہ کولاجن کا استعمال کرتی ہیں چار ہفتوں کے بعد انکی جلد دوسری خواتین جنھوں نے پلاسیبو کروایا ان سے زیادہ لچکدار اور خوبصورت تھی اسی طرح ایک اور تحقیق میں خواتین میں بارہ ہفتے تک کولاجن سپلیمنٹ لینے کے بعد چہرے کی جھریوں میں تیرہ فیصد تک کمی دیکھی گئی ۔ کولاجن صرف خوبصورت جلد کے لئے نہیں بلکہ جوڑوں کے درد، عضلاتی کھنچاو اور خوراک کے ہاضمے میں بھی مدد کرتا ہے اسلئے اگر آپ کولاجن سپلیمنٹ افورڈ کر سکتے ہیں تو اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے خوبصورت اور جوان رہنے کے لئے انکا استعمال ضرور کریں اور اگر ایسا نہیں ہے تو پھر اپنی خوراک میں ایسی غذاؤں کا استعمال یقینی بنائیں۔
یخنی :
یخنی کو کولاجن کا بہترین ذریعہ مانا جاتا ہے جب جانوروں کی ہڈیوں کو پانی میں کئی گھنٹے تک پکایا جاتا ہے تو ان میں موجود کولاجن باہر آ جاتا ہے ۔ گھروں میں اس میں مختلف فلیورز اور مصالحے شامل کر کے یخنی بنائی جاتی ہے جو کہ ہڈیوں اور گوشت کے ریشوں پر مشتمل ہوتی ہے ۔ اس میں کیلسیئم، میگنیزیئم، فاسفورس ، کولاجن، گلائیکوسمائن، امینو ایسڈز اور دوسرے بہت سے غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں۔ یخنی میں موجود اشیاء کی وجہ سے اسکی غذائیت مختلف ہوتی ہے بہترین یخنی بنانے کے لئے کوشش کریں کہ کسی اچھے قصاب سے اپنی نگرانی میں تازہ ہڈیاں اور گوشت خریدیں۔
مرغی کا گوشت :
زیادہ تر کولاجن سپلیمنٹس مرغی کے گوشت سے بنائے جاتے ہیں۔ اگر کبھی آپ نے مکمل مرغی خرید کر اس کے گوشت کے ٹکڑے کئے ہوں تو آپکو اندازہ ہو گا کہ اس کا گوشت کتنا ریشے دار ہوتا ہے ان کی وجہ سے مرغی کا گوشت کولاجن سے بھرپور ہوتا ہے ۔ مرغی کی گردن کی ہڈیاں اور پنجوں کو جوڑوں کے درد وغیرہ کے لئے مفید مانا جاتا ہے اور ان میں دوسرے غذائی اجذاء کے ساتھ کولاجن کی وسیع مقدار موجود ہوتی ہے ۔
مچھلی :
مچھلی اور سمندری غذائیں کولاجن سے بھرپور ہوتی ہیں غذائی ماہرین کا خیال ہے کہ سمندری حیات سے حاصل ہونے والا کولاجن زیادہ آسانی سے ہمارے جسم کا حصہ بنتا ہے ۔ اپنے کھانے میں سی فوڈ آرڈر کرنے سے پہلے یہ ضرور پڑھ لیں کے مچھلی کے جن حصوں میں زیادہ کولاجن پایا جاتا ہے وہ ہم کھانے سے گریز کرتے ہیں جیسا کہ سر ، آنکھیں اور دم وغیرہ مچھلی کی جلد جو کہ کولاجن پیپٹائڈز سے بھرپور ہوتی ہے ہم تو اس کو بھی کھرچ کر اتار دیتے ہیں ۔
انڈہ :
انڈوں میں اگرچہ جانوروں سے حاصل ہونے والی دوسری غذاؤں کی طرح عضلاتی ریشے موجود نہیں ہوتے لیکن انڈے کی سفیدی میں پرولائن امینوایسڈ کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ کولاجن بنانے کے لئے ضروری ہے ۔
پھل :
وٹامن سی ہمارے جسم کو کولاجن استعمال کرنے میں مدد دیتا ہے لیکن وٹامن سی کی ایک خاص مقدار خوراک میں لینا مشکل ہو جاتا ہے ۔ مالٹے ، گریپ فروٹس ، لیموں اور سنگترے وغیرہ وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں۔
سٹرابیریز میں مالٹوں سے بھی زیادہ وٹامن سی موجود ہوتا ہے اسی طرح شہتوت ، رس بھری اور بلیک بیریز نہ صرف وٹامن سی بلکہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں جو کہ ہماری جلد کو بیرونی نقصان سے بچاتی ہیں اور جوان رہنے میں مدد دیتی ہیں ۔
سبزیاں :
سبز پتوں والی سبزیاں صحت سے بھرپور ہوتی ہیں۔ مختلف قسم کے سلاد ساگ پالک وغیرہ نہ صرف دیکھنے میں اچھی لگتی ہیں بلکہ ان میں موجود کلوروفل اینٹی آکسیڈنٹ ہوتا ہے اور جلد کو کولاجن بھی فراہم کرتا ہے ۔
اسی طرح ادرک لہسن نہ صرف کھانوں کو ذائقہ دیتے ہیں بلکہ ان میں موجود سلفر ہمارے جسم میں موجود کولاجن کو ٹوٹ کر ختم ہونے سے بچاتا ہےلیکن اسکی کافی مقدار ہماری خوراک میں موجود ہونی چاہئے تو آج سے ہی آپ اپنے کھانے میں اگر لہسن ادرک کا استعمال نہیں بھی کرتے تو شروع کر لیں اور اگر آپکو پسند ہے تو جتنا پہلے استعمال کرتے ہیں اسکی مقدار بڑھا لیں اس سے کھانا مزیدار بھی ہو گا اور یہ صحت کے بھی فائدہ مند ہو گا ۔
غذائی اجناس جن میں دالیں اور لوبیا وغیرہ شامل ہیں ان میں پروٹین اور کاپر موجود ہوتا ہے جو کولاجن بڑھانے میں مدد کرتا ہے ۔
اسکے علاوہ ٹماٹر نہ صرف وٹامن سی کا ذریعہ ہیں بلکہ ایک درمیانے سائز کے ٹماٹر میں تقریبا تیس فیصد ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو کولاجن بناتے ہیں اس کے علاوہ یہ جلد میں لچک پیدا کرنے کے لئے بھی ضروری ہے تو ٹماٹر کو کھانے کے ساتھ ساتھ اپنی جلد پر اس کے رس کو لگانے سے بھی آپ کی خوبصورتی میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔
سرخ اور سبز مرچوں میں وٹامن سی کے علاوہ کیپسیکین وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے جو کہ جلد کو جوان رکھتا ہے ۔
خشک میوے :
خشک میوہ جات خصوصا کاجو زنک اور کاپر سے بھرپور ہوتے ہیں اور جلد میں کولاجن کی مقدار بڑھاتے ہیں اور جوان رہنے میں مدد دیتے ہیں ۔ ان میں موجود تیل ہماری جلد کو خشک ہو کر جھریاں پڑنے سے محفوظ رکھتا ہے ۔
ہمارے جسم کو صحتمند جوان اور کولاجن سے بھرپور رکھنے کے لئے نباتاتی اور حیاتیاتی غذاؤں کے ساتھ پھل اور سبزیوں میں موجود وٹامنز اور منرلز ضروری اور فائدہ مند ہیں اگر آپ ایسی غذا نہیں لیتے تو پھر اور کوئی زریعہ نہیں ہے کہ جو ہمارے جسم کو پروٹینز فراہم کرے ۔ اس کے ساتھ ساتھ بھرپور رزلٹس کے لئے ہمیں بہت زیادہ شکر اور کاربوہائیڈریٹس والی غذا میں کمی کرنا ہو گی اور بازاری میٹھی اور تلی ہوئی اشیاء سے مکمل پرہیز کرنا ہو گی یہ ہمارے جسم میں پہلے سے موجود کولاجن کو ختم کرتی ہیں ۔
یہ غذائیں اور اسکے علاوہ دوسری وٹامنز اور منرلز سے بھرپور پھل اور سبزیاں اسکے ساتھ پودوں اور جانوروں سے حاصل کردہ پروٹینز والی غذائیں جسم کو کولاجن پیدا کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں اور اگر آپ ایسی غذا کا استعمال روٹین میں نہیں کرتے تو جسم کو ایسے امینو ایسڈز مہیا کرنے کا دوسرا کوئی ذریعہ نہیں ہے ۔ دوسرے اجزاء جو کولاجن بننے میں مفید سمجھے جاتے ہیں وہ زنک ،وٹامن سی اور کاپر ہیں اسلئے اچھی جلد کے لئے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال فائدہ مند ہے اور سب سے اہم یہ ہے کہ اگر آپ بہت زیادہ چینی اور کاربوہائیڈریٹس کا استعمال کرتے ہیں تو پھر اپکو یہ صحتمند غذائیں اتنا فائدہ نہیں پہنچا سکتیں اسلئے بہترین رزلٹس دیکھنے کے لئے پہلی فرصت میں ہی اپنی غذا میں سے فالتو چینی اور کارب کی مقدار ختم کر دیجئے ۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...