مشہور پاکستانی کرکٹ بیٹسمین جاوید میانداد نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان کے قرض اتارنے کے لیے اپنے اکاؤنٹ میں چندہ اکٹھا کریں گے۔ جاوید میانداد صاحب پاکستان کے لیئے ضرور پیسے اکھٹا کریں مگر یہ بتائیں کہ بھارتی گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کے قتل عام کے بعد وہ راشٹریہ سوایم سیوک سنگھ کے لیڈر انتہاپسند بال ٹھاکرے کے پاس کیا کرنے گئے تھے؟
ایک تو پاکستان میں اقتدار تک پہنچانے والے “بابوں (کاہنوں/عاملوں)” کا بہت زور ہے ۔ اور ندیم ملک صاحب کو بھی بابوں کی کرامات کا بہت شوق ہے ایک بابا برکت علی لدھیانوی کے بھی مرید تھے ملک صاحب اور اقوام عالم کے فیصلے کروا رہے تھے پاکستان میں اور یہاں “گاف” چھوڑ برتن نہیں ہیں
۲۰۱۴ سے آج تک عمران خان صاحب کی خوشامد کرکرکے صحافیوں نے عمران خان کیساتھ کوئ نیکی نہیں بلکہ دشمنی کی ہے ، ندیم ملک اور ان جیسے دیگر مخبر آج تحریک انصاف پر غصہ ہورہے ہیں تو یہ بتائیں کہ قرآن وسنت کی کیا دلیل ہے کہ صوفی برکت علی لدھیانوی کی کہانت کو سچا مان کر ایمان لایا جائے ؟
یہ ہیں وہ پیر برکت علی لدھیانوی جنکا ذکر ندیم ملک صاحب نے فرمایا تھا کہ انہوں نے بتایا ہے کہ “پاکستان میں اقوام عالم کے فیصلے ہوا کرینگے” ! ملک دیوالیہ کے قریب ہے اور عالمی سطح پر او آئ سی بھی ساتھ نہیں اور غیب کی خبر صرف خدا کو ہے ۔ اب کیا کریں برکت علی لدھیانوی کی کہانت کا؟
الا ماشاءاللہ پاکستان کی ولایت سے پڑھی لکھی سیاسی اشرافیہ اور وہ جن کا نام نہیں لیا جاسکتا اتنے ضعیف الاعتقاد ہیں کہ سب “پیروں” کے پاس جاتے ہیں جو “کاہن /جادوگر” سے بڑھ کرکچھ نہیں ایسے لوگوں کی تصدیق کرنا بھی "کفر" ہے ۔ کاہن کی تصدیق کرنے والے کی 40 دن کی نمازباطل ہے (صحیح مسلم)
۱ – خواب چاہے کسی کو بھی چاہے وہ اوریا مقبول جان ہی کیوں نہ ہوں اسکو قرآن و سنت پر پرکھا جائیگا اور پیشن گوئیاں صرف انبیاء علیہم السلام کی سچی ہوتی ہیں کیونکہ انہیں وحی آتی اسکے علاوہ کوئ اور ایسا دعوی کرے تو “کافر” ہے ۔ ملاحظہ فرمائیں کہ ممتاز مفتی نے الکھ نگری میں کیا بکواس کی
۲ – تعویذ و دھاگوں ، چھکوں ، کڑوں اور نقش کے بارے میں نبی کریم (صلعم) نے تواتر سے واضح ارشاد فرمایا کہ “شرک” ہیں ، حرام ہیں اور جو پہنے اور لٹکائے تو اللہ قیامت کے دن اس سے بری الذمہ ہے ۔ مکہ میں اللہ کے گھر میں نہیں مانگا بلکہ مجہول الحال کاہنوں سے مانگا ۔ سر اور منہ پیٹیں
۳ – اگر خالصتا” شرعی اور اسلامی نقطہ نگاہ سے دیکھا جائے تو تمام بادشاہی اللہ کی ہے اور یہاں مکہ کے مجہول الحال بابوں بلکہ کاہنوں کے شرکیہ دعوے ملاحظہ فرمائیں کہ تمام بادشاہی انکے ہاتھ میں ہے اور جب چاہیں تختہ پلٹ دیں ۔ قدرت اللہ شہاب نے ۶۰ کی دہائ میں یہ شرک انڈیلا ہے
۴ – ملاحظہ فرمائیں کہ کیا چیز کس سے منسوب کی ہے اور بغیر کسی سند کے؟ قلم لکھنے کی جسارت نہیں کرسکتا اور پاکستان کی کئ نسلیں ایسی بے ادب تحریر پڑھ کر جوان ہوئ ہیں تو ایسوں کی واہی اولادیں اگر ارطغرل کی پوجا کرنا شروع کردیں تو حیرت کیسی ، پڑھیئے اور منہ پیٹیں کہ کس پر جھوٹ باندھا
۵ – خالص اسلامی نقطہ نگاہ سے انبیاء علیہم السلام و ان کے اصحاب (رع) سے زیادہ برگذیدہ و متقی دنیا میں کوئ نہیں مگر ان جیسی برگذیدہ ہستیوں سے کوئ ایک بھی صحیح روایت اس طرح کی کرامت کے ضمن میں نہیں پیش کی جاسکتی ۔ جو انتقال کرگیا وہ قیامت کو ہی اٹھے گا ۔ مگر یہاں تھپڑ کس نے مارا؟
محترم اوریا مقبول جان صاحب کا ایک کالم اور انکی ویڈیو ایک “خواب” کے بارے میں گردش کررہی ہے اب زرا غور سے اوریا مقبول جان کے خواب کو سعودی عرب کے علماء کے اس فتوی کی روشنی میں
دیکھیئے تاکہ دماغ ٹھکانے آجاۓ ۔ اوریا کو احتیاط کرنی چاہیئے جھوٹ گھڑتے ہوئے. اس معاملے میں احتیاط بہت لازم ہے آپ تفصیل یہاں سے پڑھ سکتے ہیں.
جس قسم کے خواب علامہ طاہر القادری اور اوریا مقبول جان بیان کرتے ہیں اس پر ابن عمر (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلعم) نے فرمایا “ سب سے بڑا جھوٹ یہ ہے کہ انسان اپنی آنکھوں کو وہ چیز (یعنی خواب) دکھائے جو انہوں نے دیکھی نہ ہو (صحیح بخاری)
جس قسم کے خواب علامہ طاہر القادری اور اوریا مقبول جان بیان کرتے ہیں اس پر قیامت کے دن سزا یہ ہے کہ “جھوٹا خواب بیان کرنے پر قیامت کے دن اس کذاب کو پابند کیا جائیگا کہ جو کے دو دانوں کے درمیان گرہ لگائے” ۔ یعنی گناہ کبیرہ ہے (الترغیب والترہیب، معجم الکبیر، اور المعجم الاوسط)