جانوروں میں ہونے والی عام بیماری۔
حیوانہ اور تھنوں کی سوزش
اس بیماری کو ساڑو اور انگیاری کے نام سے بھی پکارا جاتا ہےـ ایک اندازے کے مطابق ہسپتال لاۓ جانے والے جانوروں میں سے 40فیصد گاۓ اوربھینس اس امراض ميں مبتلا ہوتی ہے۔اس سے دودھ دینے والے جانوروں بالخصوص 6سے10سال کی عمر کے جانوروں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچتا ہے اس کے پھیلنے کا سب سے بڑا سبب وہ جراثیم ہیں جو مختلف طریقوں سے تھنوں میں داخل ہو کرسوزش پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں دودھ دوہنے کے ناقص انتظام اور حفظان صحت کے اصولوں پر عمل نہ کرنااس بیماری کی اصل وجہ ہےدودھ دوہنے سے پہلے گوالے کے ہاتھ صابن اور گرم پانی سے اچھی طرح دھلواۓ جانے چاہیں۔اس کے علاوہ تھنوں کو چوٹ لگنے یا عام جسمانی کمزوری سے بھی اس بیماری کے پھیلنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
عام طور پر5سے66سال عمر کی گائیں اور بھینسیں اس مرض کا زیادہ شکار ہوتی ہیں۔اس کے علاوہ مکمل طور پر دودھ نہ دوہنے اور دودھ دوہنے کے اوقات کی سختی کے ساتھ پابندی نہ کرنے کی وجہ سے بھی یہ مرض لاحق ہو جاتا ہے۔اس بیماری کی شدت حالت میں حیوانہ متورم (swollen)اور سرخ ہو جاتا ہے۔جانور بہت تکلیف محسوس کرتا ہے۔ دودھ کی قدرتی حالت میں تبدیلی واقع ہو جاتی ہے جو پتلا اورزردرنگ کا ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات چھیچھڑے بھی آنے لگتے ہیں۔بخار کی شدت کی وجہ سے جانور کھانا پینا چھوڑدیتا ہے اوردودھ خشک ہو جاتا ہے اور اکثرچند دنوں میں موت واقع ہوجاتی ہے۔
اس بیماری کےنقصان سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آغاز میں ہی اس کا تدراک کیا جاۓ۔ بہتر ہےکہ دودھ دوہنے سے پہلے ہر تھن سے تھورا سا دودھ کسی سیاہ سطح والی پلیٹ پر نکال کر دیکھ لیاجاۓ کہ اس کا رنگ اور حالت ٹھیک ہے یا نہیں۔اگر دودھ کی ساخت و حالت میں کچھ فرق محسوس ہوتویہ اس بات کی علامت ہے کہ حیوانے کے اندر جراثیم جڑ پکڑ چکے ہیں۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کےشعبہ طب و جراحت میں سوزش حیوانہ پر سالہاسال کی تحقیق کے بعد ماہرین نے ایک سادہ ٹیسٹ دریافت کیا ہے۔ جو نہایت موثر ہے اور سستا بھی ہےجسے آسانی سے کر سکتے ہیں۔یہ ٹیسٹ اتنا موثر ہے کہ مرض کی مخفی صورتحال کا بھی سراغ لگا لیتا ہے۔اس ٹیسٹ کو سرف ٹیسٹ(Surf Test) کا نام دیا گیا ہے۔ اس ٹیسٹ کیلیۓ 3فیصد سرف کا محلول استعمال ہوتاہے۔
محلول بنانے کا طریقہ
کسی صاف برتن میں آدھاکلو پانی لیں۔اس میں پانچ یا چھ چاۓ والے چمچ سرف ڈال کر اچھی طرح ہلائیں۔تین فیصد محلول تیار ہے۔
ٹیسٹ کرنے کا طریقہ
ہر تھن میں سے تھوڑا سا دودھ لے کر اس کے مساوی مقدار میں سرف کا محلول ملائیں اور تقریباایک منٹ تک اچھی طرح ہلاتےرہیں اس کے بعد مندرجہ ذیل طریقہ سے پڑھیں۔
اگرآمیزےمیں چھوٹی سفید پھٹکریاں نماں ہو جائٰیں تو اسے حیوانہ کی سوزش کا پہلا درجہ کہتے ہیں۔(+)
اگرآمیزےمیں سفید ریشے نظر آئیں اور آمیزہ گاڑھا بھی ہوجائے تو اسے دوسرا درجہ کہتےہیں۔(++)
اگرآمیزے میں رسوب جیلی کی طرح گاڑھا ہو جائے تو اسے تیسرے درجے کی حیوانہ سوزش کہتےہیں۔(+++)
یہ ٹیسٹ کرنے کے فورا بعد کسان یا مالک کو معالج حیوانات سے رابطہ کرکے علاج شروع کر دینا چاہیے۔
صفائی
دودھ دوہنے کے دوران حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی بہت اہم اور لازم ہے۔ اس میں عام جسم کو بالعموم اور پچھلے حصے کو بالخصوص صاف کرنا اور رکھنا چاہیے۔دودھ دوہنے سے ایک گھنٹہ پہلےجانور کے جسم کی اچھی طرح مالش کرنے سے نہ صرف جانور کی صحت پہ اچھا اثر پڑتاہے۔بلکہ جسم پر لگا ہوا گوبر اور کیچڑ وغیرہ سےبھی جسم اچھی طرح صاف ہوجاتا ہے۔دودھ نکالنے سے پہلے جانور کا حیوانہ اور تھن گرم پانی میں بھگوئے کپڑے سے اچھی طرح صاف کر کے خشک کر لیا جائیں۔جانوروں کی رہائشی جگہ اور کھلے باڑے کی صفائی بہت ضروری ہے۔باڑے کے فرش اور دیوار کو کسی جراثیم کش دوائی سے ہفتہ میں کم ازکم ایک بار ضرور دھولیناچاہیےجبکہ روزانہ صبح فرش دھونا چاہیے۔
اہم نوٹ
۱۱)۔ ایسے جانور جو بار بار اس بیماری میں مبتلا ہوں ذبح کر کے بیچ دینے چاہیں ورنہ دوسرے جانوروں میں بھی بیماری پھیلانے کا سبب بنتے ہیں۔
۲۲)۔ جانور خریدتے وقت ایسے جانور خریدنے چاہیں جو اس بیماری کے جراثیم سے پاک ہوں اسکے لئے خریدکردہ جانوروں کا کسی ویٹرنری ڈاکٹر سے معائنہ کروانا ضروری ہے۔
۳۳)۔جانوروں کو اس بیماری سے بچانے کےلئے ضروری ہے کہ حیوانے کو دودھ سے مکمل طور پر خالی کیا جائے۔حیوانے میں دودھ رکھنے سےاس بیماری کا بہت جلد حملہ ہوجاتا ہے۔دودھ دوہنے کے غلط طریقے سے بھی گریز کرنا چاہیے کیونکہ اس طرح تھن کمزور ہو جاتےہیں اور آسانی سے جراثیم کا شکار ہو جاتے ہیں۔
علاج
جیسے ہی اس بیماری کا پتہ چلے اس کا علاج کسی مستند ویٹرنری ڈاکٹرسے کروانا چاہیے۔
سہولت کیلئےکچھ دیسی نسخہ جات ذیل میں دیئے جا رہے ہیں ۔
حیوانہ کی سوزش جب دودھ خراب ہو جائے اور اس میں پھٹکڑیاں بھی آرہی ہوں۔
نسخہ نمبر۱:
کچا لہسن ایک پأو
مکھن یا گھی، السی یا
سرسوں کا تیل ایک پأو دونوں کو ملا کر ایک خوراک روزانہ کم از کم پانچ دن تک دیں۔
نسخہ نمبر۲:
قلمی شورہ 30گرام
نوشادر 30گرام
جواکھار 15 گرام
چینی 1/2پأوایک خوراک کم از کم پانچ دن تک دیں۔
صبح شام بھی دیا جا سکتا ہے۔نسخہ نمبر۳:
ٹاٹری 30گرام
چینی آدھا کلو آدھی خوراک صبح آدھی شام کو دیںنسخہ نمبر۴:
ہالوں ایک چھٹانک
میتھرے ایک چھٹانک
السی ایک چھٹانک
سونڈھ 1/2 چھٹانکتمام اجزأ کو پیس کر گڑ ک ساتھ ملا کر دیں۔
کم از کم تین چار دناگر جانور کے حیوانہ میں سوزش ہو مگر دودھ خراب نہ ہو تو درج ذیل نسخہ استعمال کریں۔
سبزمرچ ایک پاؤ
نمک ایک چھٹانک
لہسن 1/2پأو
مکھن/تیل/بناسپتی گھی ایک پاؤتین چار دن استعمال کروائیں۔ اگر بوجہ ساڑو تھن متورم ہو اور سوزش کے ساتھ ساتھ دودھ آنے میں رکاوٹ ہو تو درج ذیل اقدام عمل میں لائیں۔
۱۱)۔ ایک پاؤ رائی باریک پیس کر لسی میں حل کریں اور رات بھر پڑی رہنے دیں اگلی صبح اسے رڑک کر جانور کو پلا دیں دو دن کے وقفے سے دو مرتبہ پھر پلائیں۔
۲)۔
میگ سلف 200تا250گرام
قلمی شورہ 15گرام
ٹھیکری نوشادر 10گرام
پانی حسب ضرورت77 روز تک پلائیں صبح کے وقتاس کے علاوہ تھن میں سے دن میں پانچ چھ مرتبہ دودھ نکالیں تاکہ انفیکشن کم ہو۔
تھن میں ناڑ یا گلٹی بننا
اگرتھن بند ہو رہا ہو تو قلمی شورہ، ست لیموں، ٹھیکری نوشادر،شیشہ نمک ہر ایک200,2000 گرام تمام اجزأ کو یکجا کر کے پانچ خوراکیں بنا لیں اورایک خوراک روزانہ استعمال کروائیں