کریلا، جنوبی ایشائی ممالک کی سبزی ہے ، جو کہ ایشا میں خط استوا کے قریب کے ممالک میں پیدا ہوتی ہے،۔
اسحاق نیشی جو کہ جاپان میں اولین حلال فوڈ والوں میں سے ہے ، بتاتا ہے کہ
کنجوس بنگالی بھی کریلا خریدنے کو پیسے نکال لیتے ہیں ،۔
اس بات سے اپ کریلے کی مقبولیت کا اندزہ کر لیں ،۔
جاپان میں پچیس تیس سال پہلے تک لریلا صرف فلپائین کے نزدیک کے جزایر (اوکی ناوا)میں ہی کھایا جاتا تھا ، جاپان کے مین لینڈ میں کریلے کی کوئی ڈش یا پکوان نہیں تھا ، کریلے کو جاپانی زبان میں " نی گاؤ ری " یعنی کسیلا کھیرا کہا جاتا تھا ،۔
لیکن اوکی ناوا جزایر (فلپین تائیون کے قریبی جزایر) میں کریلے کو " گویا " کہتے تھے ،
اور کریلے انڈے کی ایک ڈش " گویا چام پا " مشہور تھی ،۔
جاپان کے مین لینڈ میں کوئی دس بارہ سال پہلے یعنی انیس سو نناوے کے اریب قریب گنماں کین کے شہر تاتے بیاشی اور ایتا کورا ٹاؤن میں کاشت شروع کی گئی ، اور ساتھ میں " کسیلے کھیرے " کو " گویا " کے نام سے پکارنے کی مہم چلائی گئی ،۔
اج جاپان میں سنٹرل جاپان یعنی " کانتو ایریا " میں " گویا " ایک مقبول اور مہنگی سبزی ہے ،۔
کریلا ، جس کو انگریزی میں" بیٹر میلون " کہتے ہیں ،۔
امریکہ میں کریلے کو " جاپانی گویا " کے نام سے سپر مارکیٹس میں فروخت کیا جا رہاہے ،۔
کریلا یا کہ بٹر میلون جنوبی ایشائی ممالک کی سبزی ہونے کے باوجود جنوبی ایشائی ممالک کی زبان میں امریکہ میں اپنا مقام نہ بنا سکی حالانکہ جنوبی ایشائی مالک کے تاریکن وطن سے امریکہ بھرا پڑا ہے ،۔
صٓرف دس سال میں کریلا جاپان کی معاشرت میں داخل ہو کر امریکی زبان میں گویا بن چکا ہے ،۔
وسدے رہے جاپان ،۔
کہ گریٹ اقوام کی زبان اور رسموں کو دیگر اقوام بھی ایڈاپٹ کر لیتی ہیں ،۔