جنگلی زیتون،( Rassion Olive ,)
اس پودے کو اردو میں سینزلہ ،عتمہ جنگلی زیتون ،تنگ برگہ اور کہو انگریزی میں Rassion Olive شینا میں گونیر اور بلتی زبان میں سرسینگ اور فارسی میں سنجیت کہتے ہیں
اس پودے کا سائنسی نام Elaeagnus angustifolia ہے
یہ سب سے زیادہ پانی برداشت کرنے والہ واحد پودا ہے
جس علاقے میں پانی کی قلت زیادہ ہو وہاں اناب کاشت کریں
گلگت_بلتستان کے لوگ اس کے پھول کو اپنی روایتی ٹوپی میں لگاتے ہیں کیونکہ اس کے پھولوں کی خوشبو بہت زیادہ اچھی ہوتی ہے جو ہر ایک کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں ۔۔
گلگت بلتستان کے تمام ضلعوں میں اسے اگایا جاتا ہے جب اس کے پھل تیار ہوتے ہیں تو زیادہ تر لوگ اسے سنبھال کر رکھتے ہیں اور موسم سرما میں اسے کھاتے ہیں ، گلگت بلتستان کے لوگ جنگلی زیتون ، شہتوت ، خوبانی کو خشک کر کے سردیوں میں ان سب کو مکس کرکے کھاتے ہیں اور خاص طور پر مہمانوں کو پیش کرتے ہیں۔۔
اس پودے کی افادیت بہت زیادہ ہیں
یہ پودا نزلہ زکام بخار کھانسی متلی اسہال اور جوڑوں کی درد کے لئے مفید ہوتے ہیں
یہ ایک اینٹی السر دوا ہے
یہ زخم کو مندل کرتے ہیں
یہ گیسٹرک کو ٹھیک کرتا ہے
یہ قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے
یہ گردے کی پتھری اور تکلیف وغیرہ کو درست کرتا ہے
یہ کچا حالت میں بچوں کی خونی پیچس کو ٹھیک کرتا ہے
اس پودے کا پھول سانس کی تکلیف کو ختم کر تا ہے
اس پودے کا پھل کھا نے سے کینسر نہیں ہو تا ہے
اس پودے کا تیل گردے کی کینسر کو ٹھیک کرتا ہے
اس پودے کے جڑ کا چھلکا ابال کر پینے سے جسم کے اندر سوئی کیل وغیرہ کو ختم کرتے ہیں
اس پودے کا عطر اور شہد بہت مفید اور قیمتی ہیں
اس پودے کی پتے میں نمکیات اور وٹامنز کافی مقدار میں موجود ہیں مال مویشیوں کے لئے بہترین چارہ ہیں
اس پودے کے پتے کا چائے بھی بہت مفید ہے
اس پودے کی لکڑی فنچر بنا نے کے لئے بہترین لکڑی ہیں
اس پودے کی پتے کا چائے بنتا ہے اگر اس پودے کی پتے کا چائے چائے پراسیسنگ فیکٹری میں بھوننے کے لئے دیا جائے تو گلگت بلتستان کی معیشت اور لوگوں کی صحت بہت بہتر ہونگے ،۔۔
تحقیق و تحریر: محمد رضا ماہر زراعت و ڈپٹی ڈاٸریکٹر خپلو گلگت بلتستان ۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...