جموں ، پنجاب سے الگ کیسے ہوا ؟
تاوان جنگ ادا نہ کرنے کی وجہ سے جموں کو پنجاب سے الگ کیا گیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جموں ریاست اورکشمیر ریاست دونوں پنجاب کا صوبہ تھیں۔ جموں ایک الگ ریاست اور پھر دوسری ریاست کشمیر کے ساتھ مل کر ایک الگ قوم کیسے بنی اس کی وجہ برٹش کے ہاتھوں پنجاب کی شکست تھی ۔ آئیے معاملے کا جائزہ لیتے ہیں ۔
رنجیت سنگھ کی وفات کے بعد سکھ سرداروں نے مہاراجہ رنجیت کی بیوہ رانی جنداں کو آگے لاتے ہوئے اُسکےسات سالہ بیٹے دلیپ سنگھ کو تخت نشین کر دیا ۔ اسی اثنا میں رانی جنداں کو معلوم ہوا کہ کچھ خالصہ جرنیل اسکی حکومت کے خلاف سازش کر رہے ہیں تو اُس نے انگریزوں کے ساتھ دوستی کا معاہدہ ہونے کے باوجود دسمبر1845میں خالصہ فوج کو درئائے ستلج پار کرکے انگریزوں پر چڑھائی کا حکم دیا ( ستلج دریا پنجاب مملکت اور برٹش انڈیا کے درمیان ایک سرحد تھا ) ۔
جب حالات کو ہاتھوں سے نکلتا دیکھا تو پنجابی جنرلوں نے جموں سے بلا کرمہاراجہ گلاب سنگھ کو مصالحت کا کام سونپا ۔ مہاراجہ گلاب سنگھ نےجنگ بندی کراکے مزاکرات شروع کیے لیکن اسی دوران سردار نجوہد سنگھ مجیٹھیہ نے جنگ بندی کی خللاف ورزی کرتے ہوئے سبھراوں کے مقام پر برٹش سے دوبارہ جنگ چھیڑ دی جس میں خالصہ فوج کو شکست ہوئی ۔
اس شکست کے نتیجے میں جموں اور کشمیر ( جو کہ پنجاب کا ایک صوبہ تھا ) سمیت کچھ علاقوں کی عملداری انگریزوں کے پاس چلی گئی ۔ چونکہ جنگ کی ابتدا ( پنجاب )خالصہ حکومت نے کی تھی لہزا انگریزوں نے پنجاب دربار پر1.5 کروڑنانک شاہی تاوانِ جنگ ڈالا ۔ پنجاب نے بمشکل پچاس لاکھ ادا کر کے کچھ علاقے واہ گزار کرا لیے مگر جموں اور کشمیر سمیت کچھ علاقے انگریزوں کے پاس چھوڑ دئیے ۔ ایسے میں مہاراجہ گلاب سنگھ نے تاوان جنگ کی بقایا رقم کے عوض پنجاب دربارکی اجازت سے انگریزوں کیساتھ " تاریخی معاہدہ امرتسر" کیا جس کے نتیجے میں ہمالیہ گود میں جدید ریاست جموں کشمیر کا وجود عمل میں آیا ۔
یوں پنجاب کی فوجی شکست اور تاوان جنگ ادا نہ کرنے کی وجہ سے جموں کو پنجاب سے الگ کیا گیا ورنہ جموں ریاست کے باسی پنجابی زاتوں اور پنجابی بولنے والے ہیں ۔ صرف کشمیر وادی کے لوگ کشمیری ہیں جو صرف پچاس میل کا ایک علاقہ ہے۔
موجودہ آزاد کشمیر دراصل کشمیر نہیں بلکہ جموں ریاست کا علاقہ ہے ۔ اس کی زبان پہاڑی ہے کشمیری نہیں ۔ پہاڑی مغربی پنجابی یعنی لہندا کا ایک لہجہ ہے ۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1200453090037648&id=100002189042193