بظاہر جب ہر دروازہ بند ہو جائے تو ایک دروازہ تب بھی کھلا ہوتا ہے۔ انسان کو تعمیری ذہن رکھنا چاہیے اگر آپ کو زور زبردستی سے تعمیری کاموں سے روکا جا رہا ہو تو دوسری قسم کےتعمیری کام کرنا شروع کر سکتے ہیں۔ جاپان کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ دوسری عالمی جنگ میں جاپان شکست کھا گیا۔ ذلت آمیز معاہدے پر بادشاہ کو دستخط کرنے پڑے۔ جاپان کے بادشاہ نے جاپانیوں سے کہا کہ ہتھیار رکھ دو اور اوزار اٹھا لو پھر ایک وقت آیا جب وائٹ ہاؤس میں بھی ہر چیز جاپان کی بنی ہوئی پہنچ چکی تھی۔۔
رسالت مآب صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے مشرکین مکہ سے صلح حدیبیہ کا معاہدہ کیا۔ جس کی ہر شق بظاہر مسلمانوں کے خلاف تھی۔ حدیبیہ کے معاہدے نے امن دیا۔ لوگوں کا ملنا جلنا شروع ہوا اور نفرتیں ذرا تھم گئیں۔ غزوہ خندق کے موقع پر مسلمانوں کا تین ہزار کا لشکر ،صلح حدیبیہ چھ ہجری میں ہوا۔ جب مشرکین مکہ کی طرف سے معاہدہ توڑا گیا اور فتح مکہ کے موقع پر مسلمان لشکر دس ہزار نفوس پر مشتمل تھا۔ گویا کہ انیس سال میں صرف تین ہزار اور صلح حدیبیہ اور فتح مکہ کے درمیانی عرصہ میں سات ہزار کا اضافہ ، فتح مکہ کے موقع پر دس ہزار نفوس پر مشتمل لشکر کا مقابلہ کرنا مشرکین مکہ کے بس کی بات نہیں تھی۔ اور اب خالد بن ولید بھی مشرکین مکہ کی بجائے لشکر اسلام کے ایک دستے کی قیادت کرتے مکہ میں داخل ہورہے تھے۔ مسلمان پچھلے تین سو سال سے ہر میدان میں شکست پہ شکستیں کھا رہے ہیں۔ پچھلے کوئی تیس سالوں میں افغانستان، لبنان، عراق، شام ، لیبیا اور یمن تباہ و برباد ہو گئے۔ ان چھ ملکوں میں کم از کم چالیس لاکھ انسان مارے گئے۔ پاکستان ، ایران، صومالیہ، نائجیریا ، مصر اور سعودی عرب میں دھشت گردی میں ہزاروں جاں بحق ہو گئے۔ مجال ہے کہ مسلمان ذرا سوچیں اور حکمت عملی تبدیل کر لیں۔
مسلمان آج بھی اسوہ رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو اپنا لیں تو دنیا نکتہ توحید پر آ سکتی ہے۔ ذرا سوچئے اور صلح حدیبیہ میں فتح مکہ ۔۔۔۔۔۔
میرا فیس بُک اکاؤنٹ پانچ بار بلاک کر دیا گیا اور ایک دوسرا اکاؤنٹ جو کہ میرے پوتے کے نام پر تھا جو ابھی استعمال کرنا بھی شروع نہیں کیا تھا وہ بھی بند کر دیا گیا۔ میرا پیج بھِی ڈیلیٹ کر دیا گیا اور ایک دوسرا پیج جو کہ بڑے بیٹے کے نام پر تھا مجھے صرف رسائی دی ہوئی تھی وہ بھی بند کر دیا گیا اور اکاؤنٹ بند کرنے والے آخر انسان ہیں انہوں نے میرا میڈیکل پیج بلاک نہیں کیا۔ میں نے سوچا کہ اسوہ رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے سبق سیکھنا چاہیے اور جہاں مجھے تعمیری کام کرنے دیا جا رہا ہے۔ کم از کم مجھے وہاں تو تعمیری کام کرنے چاہیے جہاں اکاؤنٹ بلاک کرنےوالوں کو بھی اعتراض نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...