1۔ سولہ سالہ جلاوطنی کے بعد امام خمینی جب یکم فروری 1979 میں وطن لوٹےتو تہران ائرپورٹ پر لاکھوں افراد نے استقبال کیا۔امریکہ اور سعودی عرب کی آشیرباد سے عراقی صدر صدام حسین نے ایران پر حملہ کر دیا۔۔جنگ بائیس ستمبر 1980کو شروع ہوئی اور بیس اگست 1988 میں ختم ہوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
2. تین اگست 1990 میں عراق نے امریکہ کی شہ پر کویت پر قبضہ کر لیا ۔۔۔۔۔۔۔
3۔1991ء میں امریکہ اور سعودی عرب نے کویت پر عراقی قبضہ چھڑایا۔ پاکستانی فوجی دستہ بھی سعودی عرب بھیجا گیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
4. 2003 میں امریکہ اور برطانیہ کی افواج نے عراق پر حملہ کردیا۔ عراقی افواج نے بری طرح شکست کھائی اور صدام حسین کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا۔ اس جنگ میں ایران کی امریکہ و برطانیہ کی پوری معاونت حاصل رہی ۔۔۔
5.بشرالاسد اپنے باپ حافظ الاسد کے بعد 2000 سے اقتدار میں تھا۔2011 میں بے روزگاری سے تنگ آکر لوگوں نےپرامن احتجاج کیا اور یہ احتجاج بڑھتے بڑھتے خانہ جنگی میں بدل گیا۔ بشر الاسد نصیری اقلیتی فرقے سے تعلق رکھتا ہے جن کاحضرت علی کرم اللہ وجہہ خدا ہونے کا عقیدہ ہے۔ فقہ جعفریہ والے بھی فرقہ نصیریہ کو کافر کہتےہیں۔ شام سنی اکثریتی ملک ہے لیکن ساری خانہ جنگی میں ایران نے بشرالاسد کی حکومت بچانے کیلئے حکومتی افواج کو ہر ممکن مدد دیتا رہا۔شام تباہ ہو کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے اور 60لاکھ شامی غیر ممالک میں پناہ گزینی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
6. 2014 میں حوثی قبائل نے ایران کی مدد سے صنعاء پر قبضہ کر لیا۔ 2015 میں سعودی عرب اور اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کےخلاف حملے کرنا شروع کیے تو یمن کے حالات بہت خراب ہو گئے۔ یمن بھی سنی اکثریتی ملک ہے خانہ جنگی سے یمن مکمل طور پر تباہ ہوچکاہے۔ایران کی حوثی قبائل کے ذریعے سعودی عرب پر میزائل حملے بھی کرواتا رہتا ہے۔۔۔۔۔
7.لبنان سنی اکثریتی ملک ہے لیکن حسن نصر اللہ نے ایران کی مدد سےحزب اللہ نیم عسکری تنظیم بنائی ہوئی ہے۔۔۔
8۔ 1913 میں امریکہ اور سعودی عرب کی تائید سے جنرل السیسی نے مصر کے آئینی صدر مرسی کو برطرف کر دیا۔ صدر مرسی پر مقدمہ بنا دیا گیا۔ سترہ جون 2019 میں صدر مرسی کو پنجرے میں بند کر کے عدالت میں لایا گیا تو عدالت میں صدر مرسی کی وفات ہو گئی ۔۔۔۔۔
9. انقلاب ایران کے بعد ایران اور سعودی عرب نے1980 سے پاکستان میں اپنی فرقہ ورانہ پراکسی وار کم و بیش چار
سال تک لڑی۔ لشکر جھنگوی اور سپاہ محمد کی دھشت گردی پر پاکستان نےبڑی مشکلوں سےقابو پایا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...