اس سال کا نوبل انعام برایے ادب لوئی گلوک کو ملا ہے۔
لوئی گلوک کا تعلق ہنگری سے ہے ۔ بہت عرصہ پہلے وہ امریکہ میں آ بسی تھی۔ لوئی گلوک بہت عرصہ تک مختلف نفسیاتی عوراض میں بھی مبتلا رہی ہیں۔
لوئی گلوک آج کل امریکہ کی ایک ٹاپ کلاس یونیورسٹی میں انگریزی کی استاد ہہں۔
لوئی گلوک کی ایک نظم پڑھیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
برفپارے
کیا تم جانتے ہو میں کیا تھی
میں کیسے زندہ رہی ؟
تم جانتے ہو
مایوسی کیا ہے؛
تب تو موسم ِ سرما کا مطلب بھی
تم پر ظاہر ہونا چاہییے ۔
میں تو بچ نکلنے کی توقع نہیں
رکھتی تھی
کہ
زمین ہی مجھے بھینچ رہی تھی۔
میں توقع نہیں رکھتی تھی،
پھر سے بیدار ہونے کی ،
اس نم زدہ زمین میں ،
اپنے بدن کو محسوس کرنے کی،
بارِ دگر ردعمل کے اظہار کی،
اتنے طویل عرصے تک یاد
رکھنے کی،
کہ بہار کے آغاز کی سرد
روشنی میں دوبارہ کیسے کھلتے ہیں۔۔۔۔۔
ہاں!
میں خوفزدہ تھی
لیکن تمھارے درمیان
بارِ دگر زور دار آواز سے ہاں
کہنے کا نشاط انگیز خطرہ
مول لیتی ہوں
نئی دنیا کی ہوائے خام میں ۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شاعرہ لوئی گلوک LouiseGluck
ترجمہ فطرت سوہام
Poetess: Louise Glūck
Translation: Fitrat Śūhān
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...