Irritable bowel syndrome: IBS .
آنتوں کی مختلف علامات کو IBS کہا جاتا ہے۔ایلوپیتھی میں اس کا کوئی مستقل علاج نہیں ہے۔حکیموں کو IBS کے بارے کچھ علم نہیں اور نہ اس کا ان کے ہاں کوئی علاج ہے۔ آج کل آئی بی ایس IBS کا مرض دنیا بھر میں تیزی سے بڑھ رہا ہے۔امریکہ میں یہ مرض سب سے زیادہ ہے۔امریکہ اس مرض کی تحقیق پر اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے۔اب تک اس مرض پر تحقیق ہوئی ہے۔ پڑھ کر لگتا ہے کہ ابھی کچھ مفروضے ہی قائم کیے گئے ہیں۔
کسی بڑے سے بڑے Gastro enterologist سے IBS کے بارے پوچھیں تو چند مخصوص ابتدائی معلومات بتائے گا۔کوئی بھی اپنی ذاتی تحقیق کی نئی بات نہیں بتا پائے گا۔ میں نے اپنے طور پر IBS کی علامتوں والے افراد کے کوائف جمع کیے تو حیرت انگیز انکشاف ہوا کہ جنہوں نے کبھی کبھار دوائی کھائی اسی پچاسی سال اوسطاً عمر پائی اور جو لوگ لگاتار دوا کھاتے رہے چار سے پانچ سال تک بمشکل زندہ رہے ہیں۔ دوسری تحقیق یہ ہے کہ IBS میں اسہال نہ تو Diarrhea اور نہ ہی Dysentery ہے۔آئی بی ایس میں اجابت پتلی لیسدارSlimy ہوتی ہے۔ Constipation کو آئی بی ایس کہنا غلط ہے اگر اجابت سخت اور بندھی ہوئی ہے اور مشکل سے خارج ہوتی ہے اس کا آسان ترین علاج ہے کہ ریشہ دار غذائیں Fibre diet پھل اور سبزیاں زیادہ کھائیں۔ اگر اجابت کبھی سخت بندھی ہوئی اور کبھی پتلی ہو جاتی ہے تو پھر پھلوں کو کبھی بھی اکیلے نہ کھائیں ، کھانے کے بعد کھائیں۔
علامات : ۔۔۔ (1) آنتوں میں گیس، پیٹ کا پھولنا، پیٹ میں آنتوں کا بل کھانا۔ (2). لیسدار اسہال آنا۔ (3) آنتوں میں چلتا پھرتا درد (4). بے چینی محسوس کرنا۔ (5) وزن کا گرنا (6)۔ سر درد ہونا (7). ہلکا سا بخار ہونا۔۔۔۔
آنتوں میں جتنی گیس ہو گی اتنی ہی زیادہ لیسدار اجابت آئے گی۔ سردی خشکی بڑھنے سے بڑی آنت Colon زیادہ لیسدار مواد خارج کرنے لگتی ہے۔ پانی جیسے اسہال چھوٹی آنت کی وجہ سے آتے ہیں۔ صفراوی پانی کی طرح پتلے اسہال بھی چھوٹی آنت کی وجہ سے آتے ہیں۔گرمی خشکی بڑھنے سےبڑی آنت Colon سے مکھ ، آنؤوں Mucus خارج ہونے لگتی ہے۔جس کو پیچشDysentery کہتے ہیں۔پیچس کی دو اقسام ہیں۔ کاذب زحیر اور صادق زحیر ، اجابت کے ساتھ خون آتا ہے کاذب زحیر خشکی گرمی بڑھنے سے آتے ہیں۔خونی پیچش کا بر وقت علاج نہ کروایا جائے تو خونی پیچش Ulcerative Colitis میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔ Ulcerative Colitis کا ایلو پیتھی میں کوئی علاج نہیں ہے لیکن ہومیو پیتھی میں علاج ہو جاتا ہے۔ سردی خشکی بڑھنے سے اجابت ہمیشہ لیسدار آتی ہے۔ آئی بی ایس IBS میں سردی خشکی کے بڑھنے سے اجابت لیسدار آنے لگتی ہے۔
مندرجہ ذیل غذائیں لیس بڑھا دیتی ہیں۔
کیلا ، امرود ،جاپانی پھل ، بھنڈی توری، دودھ، کھیر، دودھ سے بنی ہوئی مٹھائیاں۔ ساگودانہ اور سرد خشک اشیاء کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
تشخیص :۔۔ بیرم سلفیٹ پلوا کر ایکسرے کیے جاتے ہیں۔ مشاہدہ کیا جاتا ہے کہ آنتوں میں ناسوری بگاڑ ، سرطان اور آنتوں میں TB کی گانٹھیں، آنتوں کی دیگر امراض کا کھوج لگایا جاتا ہے۔ آنتوں میں کوئی بگاڑ مشاہدہ میں نہ آئے تو وگرنہ کہا جاتا ہے کہ IBS ہے۔
ریسرچرز لکھتےہیں کہ IBS کا مریض زیادہ حساس ہوتا ہے۔حساسیت آنتوں میں منتقل ہو جاتی ہے۔ جبکہ کھوج لگانی چاہیے کہ انسان بہت زیادہ حساس کیوں ہوتا ہے اور اس کی حساسیت آنتوں میں کیوں منتقل ہو جاتی ہے۔ اصل میں نظام انہضام جتنا کمزور ہوتا ہے وہ اتنا میں ہی حساس ہو جائےگا۔ جس خاتون کو امراض رحم (Uterus ) کے مسائل کا سامنا ہے وہ اتنا ہی زیادہ حساس ہو گی۔ جو شخص دل کا مریض ہوتا ہے۔ برداشت کرنے کی صلاحیت بہت کم ہوجاتی ہے۔آئی بی ایس IBS کے مریض کی مکمل ہسٹری لی جائے تو انکشاف ہو گا۔ مریض لاعلمی میں گیس و اسہال پیدا کرنے والی خوراک کھا رہا ہے۔اورطویل عرصے سے ایلو پیتھک میڈیسن استعمال میں ہیں۔
اگر دوا سے آرام آ رہا ہو تو تب بھی دوا کا چند روز کا ناغہ کرنا چاہیے کہ جسم کا طبیعیاتی نظام خود بخود بحال ہو۔ میڈیسن وقتی فائدہ پہنچاتی ہیں۔ ادویات مسلسل کھاتے رہنے سے یہ خود کار نظامِ انہضام کا خود کار قدرتی نظام ٹوٹ سکتا ہے۔
ریاحی دست : کسی بھی طریقہ علاج میں ریاحی دستوں کا فوری اور تیر بہدف علاج نہیں ہے۔ ایلوپیتھک ڈاکٹر Imodium کیپسول دے کر دست کو بند کردے گا لیکن ہوا پیٹ میں بند ہو جانے سے دوبارہ دست آئیں گے۔حکیم سے دوائی لیتا ہے تو حکیم چھلکا اسپغول یا تخم چہار دے کر دست بند کرے گا۔ پیٹ میں ہوا بند ہو جانے سے دست دوبارہ شروع ہو جائیں گے۔
علاج : ریاحی دستوں کا واحد اور مؤثر علاج بالغذاء میں ہو سکتا ہے۔ دیسی مرغا کا گوشت ، دہی زیادہ کھائیں۔چاولوں پر دہی اور دیسی مرغی کا سالن ڈال کر کھائیں۔ دہی ٹھنڈا نہیں ہونا چاہیے۔خوراک پر نظر رکھیں جو غذا ناموافق ہو اس کا کھانا کم کردیں۔
گیس پیدا کرنے والی غذائیں: ۔۔۔ سرد خشک اور خشک گرم غذائیں کھانے سے تیزابیت بڑھ جاتی ہے تیزابیت بڑھنے سے گیس زیادہ بڑھ سکتی ہے۔
بڑا گوشت ،مچھلی ، مٹر ،چنے کی دال اور بیسن۔ کولڈ ڈرنکس۔تمام جوس، امرود اور خشک میوہ جات البتہ گنتی کی چند کجھور کھائی جا سکتی ہیں اگر موافق ہیں۔ ترش اشیاء انتہائی مضر ہیں۔ دودھ اور دودھ سے بنی ہوئی مٹھائیاں گیس پیدا کرتی ہیں۔ دودھ میں Lactose ہاضمہ کو خراب کرتا ہے اور اسہال کی شکایت ہو جاتی ہے۔
چند مفید تدابیر : دماغ کو ہمیشہ پرسکون رکھیں۔ کوئی نہ کوئی مثبت سرگرمی اپنائیں۔ نماز باقاعدگی سے پڑھیں۔ مثبت باتوں پر ذہن مرتکز رکھیں۔ صبح ورزش ، واک یا پھر یوگا ایکسرسائز کریں۔ کچھ وقت کیلئے خیالات سے خالی الذہن ہو کر ذہن کو اللّٰہ تعالٰی کی طرف concentrate رکھیں۔سارے منفی خیالات سے دور رہیں اور منفی خیالات رکھنے والے لوگوں سے دور رہیں۔ میری کونسلنگ سے IBS کے مریض اب صحت مندانہ زندگی گزار رہے ہیں۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...