(Last Updated On: )
علامہ اقبال ایک عظیم شاعر ،ادیب اور دانشور کے علاوہ عصر حاضر کے ایک روشن خیال مفکر ملت بھی ہیں۔جنہوں نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ پورے بنی نوع انسان کو اپنے حیات بخش پیغام سے نوازا۔اُن کے احساس کمتری کودور کرکے اُن میں خودی اور خودداری کا جذبہ بیدار کیا۔عمل سے غافل قوم کو سعی پیہم کا درس دیا۔علامہ محمد اقبال کی ولولہ انگیز شاعری نے مسلمانان برصغیر کو حریت فکر سے آشنا کیا۔اُن کے انقلابی فکر و فلسفہ سے عالم انسانیت کو بالعموم اور عالم اسلام کو بالخصوص ایک نیا جذبہ اور ولولہ ملا۔جس کی ضیاء پاشیوں سے عصر حاضر میں بھی تمام انسانیت بلحاظ مذہب و ملت روشنی حاصل کرتی جارہی ہے۔
علامہ اقبال کے فکر و فن پر سرکاری اشاعتی مراکز کے علاوہ غیر سرکاری اشاعتی مراکز کی خدمات قابل تحسین ہیں۔سرکاری اشاعتی مراکز کی نسبت غیر سرکاری اشاعتی مراکز نے اقبالیات پر بے شمار کتب شائع کیں۔اقبالیات کی ضمن میں غیرسرکاری اشاعتی مراکز کی کاوشوںکو ادبی حلقوں میں بلکہ زندگی کے مختلف شعبوں میں سراہا گیا۔جس کی وجہ سے علامہ اقبال کے افکار و خیالات کا چرچہ زبان زد عام ہونے لگا۔اقبال شناسی کے حوالے سے سنگ میل پبلی کیشنز ،لاہور،شیخ غلام اینڈ سنز ،لاہور ،اظہار سنز ،لاہور،جمہوری پبلی کیشنز ،دعا پبلی کیشنز ،لاہور،لاہور،فکشن ہاؤس ،لاہور،علم العرفان پبلی کیشنز ،لاہور ،بیکن ہاؤس ،لاہور،نشریات ، لاہور،کتاب سرائے ،لاہور، روبی پبلی کیشنز ،لاہور،رومیل پبلی کیشنز، لاہور ،حق پبلی کیشنز ،لاہور،مثال پبلی کیشنز،فیصل آباد اور بک کارنر ،جہلم کے علاوہ ادارہ منہاج القرآن، تنظیم اسلامی ،اقبال سٹمپ سوسائٹی کے زیر اثر قابل ذکر تصانیف چھپ کر منظر عام پر آئیں۔ٖغیر سرکاری اشاعتی مراکزنے اقبال شناسی کی ترویج میں جو کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔اُس کے اعتراف میں باقاعدہ ایم اے ،ایم فل اور پی ایچ ڈی کے مقالہ جات تحریر کیے جاچکے ہیں۔اقبالیات کی روایت پر نظر ڈالیے تو اندازہ ہوتاہے کہ اس روایت کو آگے بڑھانے میں غیر سرکاری اشاعتی اداروں نے اہم حصہ ڈالاہے۔
اقبال اُردو ادب کا ایک ایسا موضوع ہے جو لگاتار زیر بحث ہے اور رہے گا۔اقبال نے اپنے قیمتی اور مجتہدانہ آہنگ و اسلوب سے علم و ادب کے شائقین کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ان کی شاعری کی بالیدگی اور نشوونما کے ارتقاء کے ساتھ ساتھ ان کے قدرشناسوں ،معتقدین اور مداحوں کا حلقہ بھی بڑھتا گیا اور یہ حلقہ روزبروز وسعت اختیار کرتا جارہا ہے۔غیر سرکاری اشاعتی مراکز میں ہر سال اقبالیات کے موضوع پربہت سی کتابیں چھاپی جاتی ہیں اور یہ سلسلہ ہنوذ تواتر کے ساتھ جاری وساری ہے ۔روز بروز اس میں اضافہ ہورہا ہے اور یہاں تک کے ’’اقبالیات‘‘نے ایک مستقل علمی شعبے کی شکل اختیار کر لی ہے ۔درحقیقتـ’’ اقبالیات‘‘ کی حدود بہت وسیع ہے۔
غیر سرکاری اشاعتی مراکز نے جس محنت ،لگن اور جوش و جذبے کے ساتھ اقبالیاتی تحقیق میں روح پھونکی ہے وہ قابل رشک بھی ہے۔کیوں کہ تحقیق کا عمل ایک نہایت ہی سنجیدہ عمل ہے۔غیر سرکاری اشاعتی مراکز اس میدان میں بھی کامیاب نظر آتے ہیں۔بلاشبہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ اقبالیاتی تحقیق نجی اشاعتی مراکز کے ذکر کے بغیر ادھوری ہے۔
****
حمیرا جمیل
حمیرا جمیل