ستائیس سالہ لی جیاسی نے چین کی ووہان یونیورسٹی سے ماسٹرز کیا ہے۔ اس وقت وہ ہانگجو پاور سپلائی کمپنی کی ملازم ہیں ، اس کمپنی کے قیام کے بعد سے 63 سالوں میں وہ پہلی ایسی خاتون ہیں جو انتہائی بلند ٹاورز پر اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔
لی جیا سی تقریباً ہر روز بلندی پر کام کرتی ہیں ،اس دوران انہیں 30 میٹر سے 100 میٹر سے زائد اونچائِی تک کے بلند آئرن ٹاورز پر چڑھنا ہوتا ہے ۔ایک معائنہ کے لیے اکثر تین یا چار گھنٹے لگتے ہیں۔ بعض اوقات انہیں کام نمٹاتے ہوئے اتنی فرصت ہی نہیں مل پاتی کہ وہ ٹاور سے نیچے اتر کر کھانا کھا سکیں لہذا یہی ٹاور اُن کا کھانے کا میز بن جاتا ہے۔
لیکن اپنی ڈیوٹی کے بعد لی جیاسی کو اپنی دیگر ہم عمر لڑکیوں کی طرح ، مطالعہ ، موسیقی، شاپنگ اور پالتو جانور پسند ہیں ۔ لی جیاسی ایک “خوبصورت لڑکی” ہے۔ لیکن جب یہ نازک لڑکی کام کے لیے بھاری بھرکم سوٹ پہنتی ہے ، 10 کلو گرام وزنی ٹول باکس اٹھاتی ہے ، اور اپنے جسم کے گرد حفاظتی رسی باندھتی ہے ، تو فوراً ہی ایک “آئرن خاتون ” میں بدل جاتی ہے
منقول
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...