یہ زندگی بھی عجیب و غریب ہے ۔ انسان کوانسان بنا کر خدا نے نیچے بھیجا تو وہ شیطان کیسے بن گیا ؟ ڈیفالٹ اسٹیٹس تو انسان کا تھا بلکہ اشرف المخلوقات کا ۔ تیمور نے کہا تھا کے شیطان کوئ entity نہیں بلکہ نفس امارہ ہے ۔ ہر انسان کے اندر ہی رب بھی پایا جاتا ہے اور شیطان بھی ۔ اس کی اپنی مرضی ہے کے وہ کیا بننا چاہتا ہے کس کی پرستش کرنا چاہتا ہے ۔
فرانس کے ۱۹ سالہ فٹ بال کے کھلاڑی کیلین مباپے جس نے پوری دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے اتنی کم عمر میں دنیا کا بہترین اس کھیل کا سٹرائیکر بن کے ۔ ورلڈ کپ ۲۰۱۸ میں فرانس کے کروشیا کے خلاف چار گولوں میں ایک اس نے کیا اور وہ آج دنیا کا امیر ترین کھلاڑی ہے ۔ پرسنل ورتھ سیرینا ولیم سے دوگنی ۔
ٹائم میگزین کو اپنے حالیہ انٹرویو میں مباپے نے اپنی انسانیت بہت خوبصورت لفظوں میں بیان کی ۔
I have learned that the biggest stars and the greatest players are the most humble ones, the ones who respect people the most “..
My mom always told me that to become a great football player, you must be before all a great man”
آج سے کچھ سال پہلے ، لاہور کی ایک مشاعرہ کی تقریب میں ایک شہرہ آفاق شاعر اعتبار ساجد نے اسٹیج پر آ کر کہا کے میری خواہش ہے کے میرے مرنے کے بعد لوگ مجھے ایک اچھا شاعر کی بجائے اچھا انسان جان کر پہچانیں ۔
میں اس بات پر ان کا بہت گرویدہ ہوا اور اپنا نوکری چھوڑنا بھی سمجھ میں آ گیا ، کے دراصل میں انسان ہی رہنا چاہتا تھا ، کرسی تو شیطانی چرخہ ہے ۔ یہ بھی سمجھ میں آ گیا کے ولی اللہ اور نیک لوگ عہدوں سے کیوں دوڑتے رہے ۔ یہ تو چھوٹے لوگوں کا کام ہے عمران نے مودی کو ٹھیک ہی کہا تھا ۔
جب میں ۱۹۹۰ میں کراچی میں ایس ڈی ایم تھا تو پولیس والے میمنوں کے گھر ان کے ملازمین سے منشیات رکھوا کر بہت پیسہ بناتے تھے ۔ آج ۲۰۱۸ میں ٹرمپ پر جمال خاشقجی نے اپنے قتل سے دو ہفتہ پہلے الزام لگایا کے طلال اور باقی شہزادوں کو ٹرمپ نے امریکی انوسٹیگیٹر بھیج کر محمد بن سلمان سے نظر بند کروایا ۔ اور مقصد پیسہ نکلوانا تھا ، تا کہ اس پیسہ سے سعودیہ اسلحہ خریدے امریکہ سے اور نہتہ اور بے گناہ یمنیوں کو مارے اور مارتا ہی جائے ۔ کیا ٹرمپ نے یہ امریکی معیشت کے لیے کیا ؟امریکی سپریمیسی یا اپنے کمیشن کے لیے ؟ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا ۔ انہی دنوں میں میں نے ایک بلاگ میں کہا تھا کے پاکستان امریکہ کو صفائ ستھرائ کے لیے درخواست دے لیکن پاکستان امریکہ سے دور ہوتا گیا اور آج پھر نجانے کیوں قریب آ رہا ہے اور ہچھلے ہفتہ سے پھر دور ۔
۹۰ کی دہائ میں میرا ایک مایہ ناز بیچ میٹ کیپٹن طاہر سرفراز اعوان (سمیرا ملک کا شوہر) لوگوں کو انسان بنانے کے چکر میں پھنس گیا ۔ طاہر سرفراز نے بنی گالا میں ناجائز تجاوزات پر آپریشن کیا ، جس میں آدھی درجن لوگ مارے گئے ۔ کئ گھر مسمار ہوئے ، لوگ بے گھر اور سخت تکلیف میں ، پریشان مرنے کے لیے سڑکوں پر آ گئے ۔ معاملہ صرف ناجائز تجاوزات کا نہیں تھا ، بلکہ راول ڈیم کی پلیتی کا کیونکہ اس ڈیم سے پنڈی اور اسلام آباد کو پینے کا پانی ملتا ہے ۔ طاہر سرفراز کا سی ڈی اے کے ساتھ یہ آپریشن مشہور و معروف انسان ڈاکٹر قدیر نیوکلیر بم والے نے تباہ و برباد کر دیا ۔ ڈاکٹر قدیر تازہ تازہ بنی گالا میں ایک عالیشان گھر میں شفٹ ہوا تھا ۔ لڑ گیا طاہر سرفراز کو ، لیکن اس کے بعد طاہر سرفراز کی ایسی شیطان سے دوستی ہوئ کے پھر زن ، زر اور زمیں ہر جگہ ہر وقت ملتا رہا اور اس راہ راست پر آنے نے طاہر کو دنیا میں ہی جنت دے دی ۔ آج عمران خان بنی گالا والوں کو بچا گیا اور ثاقب نثار کا سرکس وہاں لگ گیا ۔ معاملہ سب کے لیے win win میں ختم ہوگیا ۔ امیروں کا ایک ٹولا دوسرے ٹولے کو فضلا سے آلودگی والا پانی پلانے میں کامیاب ہو گیا ۔ کہا گیا کے ہندو بھی تو پیشاب پیتے ہیں ۔ خیر ہے ۔
ڈاکؤں کا سردار شہباز شریف اور میٹر ریڈر خورشید شاہ بھی کل اسمبلی میں شیطانیت پر لیکچر دے رہے تھے ۔ فواد چوہدری نے مناسب الفاظ میں شیطانیت کی قسمیں بتائیں اور یہ باور کروانے کی کوشش کی کے نیا شیطان عمران خان ہے ، وہ خود اور پرویز الہی اس کے چیلے ۔
تو جناب انسان بننا بہت مشکل ٹھہرا ۔ غور طلب ہے یہ سارا معاملہ ۔ آدم کو جب نورانی mode سے جسمانی mode یعنی مٹی سے بنا کر دنیا میں بھیجا گیا تو اشرف المخلوقات بنا کر بھیجا گیا ۔ انسان اشرف المخلوقات تو کیا بنتا ، انسان بھی بہ بن سکا ۔ ہر ایک کی اپنی ڈیڑھ فُٹ کی مسجد اور ہر ایک کا اپنا شیطان ، نفس عمارہ ۔ آج مشرف کا شیطان اسے ایڈز لگوا کر اس سے جان چھڑوا رہا ہے ، اور اب کسی اور کے پیچھے لگ جائے گا ۔ چل سو چل ۔ شیطان کے مزے ہو گئے ۔ 24/7 مصروفیت ، ٹرمپ ہر وقت موجود اور اب محمد بن سلمان مسلمانوں کا روحانی پیشوا اس کا بہترین چیلا کعبہ بھی قریب ۔
خوش رہیں اور اللہ تعالی سے کسی عہدہ کی دعا نہ مانگیں بلکہ گڑگڑا کر رؤئیں اور فریاد کریں کے اے رب ہمیں بس انسان ہی رہنے دے ۔ آمین
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...