29فروری کو ہونیوالے لاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کے الیکشن2020-21میںانڈیپنڈنٹ گروپ کی لگا تاریہ تیسرے سال کامیابی ہے کیونکہ 2018-19میں انوار الحق پنوں ، 2019-20میںحفیظ الرحمن چوہدری اور اِس دفعہ یعنی 2020-21میںطاہر نصر اللہ ورائچ اِسی گروپ کے نامزد امیدوار تھے ۔اِن تینوں صدور میں سے 2018-19میںمنتخب ہونے والے انوار الحق پنوںکو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ اپنی صدارت کے دوران ہی لاہور ہائیکورٹ میں”مسٹرجسٹس “ بن گئے تھے اور اب اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دے رہے ہیں ۔
اِس الیکشن میں کل بائیو میٹرک رجسٹرڈ ووٹرز میں سے10543 ووٹرز نے اپنا حق ِ رائے دہی استعمال کیا ۔ صدارت کیلئے کل تین امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھاجن میںمرحومہ عاصمہ جہانگیر کے نام سے چلنے والا گروپ یعنی انڈیپنڈنٹ گروپ کے امیدوارطاہر نصر اللہ وڑائچ کل 5900ووٹ، پروفیشنل یعنی حامد خان گروپ کے امیدوار محمد مقصود بٹر نے 3971ووٹ اورآزاد امیدوارچوہدری ولائیت علی نے 636ووٹ حاصل کیے۔اِس طرح انڈیپنڈنٹ گروپ نے مسلسل تیسرے سال لاہور ہائیکورٹ بار کی صدارت پر کامیابی حاصل کی ہے۔کامیاب ہونے والے امیدوار طاہر نصر اللہ وڑائچ ، پہلے پروفیشنل میں تھے مگر ٹکٹ نہ ملنے پر اپنے ساتھیوں کی ایک بڑی تعداد کے ہمراہ انڈیپنڈنٹ گروپ میں شامل ہوگئے تھے۔
نائب صدرکی نشست پرچار امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھایہاں دوسرا الیکشن لڑنے والے بیرسٹر سعید ناگرہ نے5739ووٹ ،مدثر عباس مگھیانہ نے1891ووٹ،توصیف خالد کھٹانہ نے 1541ووٹ اورمحمد ایوب خان نے 1268ووٹ حاصل کیے۔اِس طرح انڈیپنڈنٹ گروپ کے امیدوار بیرسٹر سعید ناگرہ بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرکے نائب صدر منتخب ہوگئے ہیں۔
سیکرٹری کے عہدے کیلئے کل 3 امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا جن میںہارون دوگل نے 6277 ووٹ ، انڈیپنڈنٹ گروپ کے امیدوار اختر پڈانے2692ووٹ اوربیرسٹر دانیال اعجاز چڈھڑنے 1513ووٹ حاصل کیے اِس طرح ہارون دوگل تمام سیٹوں میں سب سے زیادہ ووٹ اور ایک بڑی لیڈ سے کامیابی حاصل کرکے سیکرٹری منتخب ہوئے ہیں۔
لاہورہائیکورٹ بار کی چوتھی اور آخری نشست فنانس سیکرٹری پراِس دفعہ باقی تمام سیٹوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ یعنی چھ امیدواروں میں مقابلہ تھا جس میںدوسری بارالیکشن لڑنے والے انڈیپنڈنٹ گروپ کے حمایت یافتہ ذیشان سلہریا نے رانا وسیم یوسف خاں کے 2406 ووٹ ،فیصل توقیر سیال کے 2165ووٹ ، رانا علی اختر خاں کے 1867ووٹ، مہر ارشد نول کے297 ووٹ اور میاں محمد احمد مجیدکے157 ووٹ کے مقابلہ میں 3560ووٹ لے کرفنانس سیکرٹری کی نشست پر کامیابی حاصل کی ۔
اِس الیکشن میںتین نشستوں پرانڈیپنڈنٹ گروپ کے امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے ۔صدر کی نشست پر کامیاب ہونے والے طاہر نصراللہ وڑائچ وکلاءبرادری میں ایک بہت بڑا اور عزت والا مقام رکھتے ہیں وہ موجودہ ممبر پاکستان بار کونسل بھی ہیں اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار کونسل کے علاوہ منصور خان آفریدی کی لاہور بار ایسوسی ایشن کی صدارت کے دور میں جنرل سیکرٹری کے فرائض سرانجام دے کے ہیں ۔ اِن کے کامیاب ادوارکی وجہ ہی اِن کی اصل مقبولیت کا باعث ہے۔ ویسے بھی اِن کو وکلاءحلقوں
میں ”کنگ میکر “ کے نام سے بھی جاناجاتا ہے کیونکہ آج تک انہوں کئی ا یسے امیدوارلاہور ہائیکورٹ ولاہور بار ایسوسی ایشن الیکشنوں میں کامیاب کروائے ہیں جن کا وکلاءبرادری میں پہلے زیادہ ”تعارف“ نہ ہونے کے برابر تھا۔ آخر میں ،میںتمام نومنتخب عہدیداران کو اُن کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور اِن کیلئے نیک تمناﺅں کا اظہار کرتا ہوں ۔