ان بریڈنگ کا نتیجہ
اس شیر کی تصویر کو غور سے دیکھیے – اس میں اور عام شیر میں آپ کو کچھ فرق معلوم ہوتا ہے؟ غالباً آپ نے محسوس کیا ہو گا کہ یہ شیر نارمل نہیں ہے – اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کے ماں اور باپ آپس میں بہن بھائی تھے – اس شیر کا تعلق سفید ٹائیگر کی نسل سے ہے جو اس وقت انتہائی نایاب ہے – چڑیا گھروں میں اس شیر کا صرف ایک ہی خاندان بچا ہے چنانچہ اس نسل کو آگے چلانے کے لیے چڑیا گھر کی انتظامیہ کو مجبوراً یہ فیصلہ کرنا پڑا کہ بہن اور بھائی کے باہمی ملاپ سے اگلی نسل پیدا کی جائے تاکہ شیر کی اس نسل کو معدوم ہونے سے بچایا جا سکے – تاہم اس ملاپ سے جتنے بھی بچے پیدا ہوئے وہ یا تو مردہ پیدا ہوئے یا شدید بیماریوں کا شکار پائے گئے اور بچپن میں ہی مر گئے – صرف یہ ایک شیر بلوغت کو پہنچ پایا لیکن یہ بھی ذہنی اور جسمانی طور پر معذور تھا اور آٹھ سال کی عمر میں مر گیا حالانکہ شیر کی طبعی عمر پچیس سال کے لگ بھگ ہوتی ہے
انتہائی قریبی رشتہ داروں کے جنسی اختلاط سے اگلی نسل پیدا کرنے کے عمل کو داخلی تولید یا inbreeding کہا جاتا ہے جس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی اگلی نسل بہت سی جینیاتی بیماریوں کا شکار ہو سکتی ہے – اسی وجہ سے تقریباً تمام معاشروں میں انتہائی قریبی رشتہ داروں (بھائی بہن، ماں بیٹا، باپ بیٹی وغیرہ) کی شادی ممنوع ہے اور کئی معاشروں میں فرسٹ کزنز کی شادی بھی ممنوع ہے – اگرچہ فرسٹ کزن شادیوں کے نتیچے میں پیدا ہونے والے بچوں میں جینیاتی بیماروں کا خطرہ بھائی بہن کی شادی سے ہونے والے بچوں کی نسبت کم ہو جاتا ہے لیکن اجنبیوں کی شادی سے ہونے والے بچوں کی نسبت یہ خطرہ پھر بھی زیادہ ہوتا ہے
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔