31مئی 1999ء کو پاکستان کے نامور فلمی گلوکار، اداکار اور ذاکر اہل بیت عنایت حسین بھٹی گجرات میں وفات پاگئے اور وہیں قبرستان تربہنگ میں آسودۂ خاک ہوئے۔
عنایت حسین بھٹی 1929ء میں گجرات میں پیدا ہوئے ۔
ان کی فلمی زندگی کا آغاز بطور گلوکار ہوا تھا اور فلم ہیر، پھیرے، لارے اور شمی وغیرہ میں ان کے گائے ہوئے نغمات بے حد مقبول ہوئے تھے۔
1953ء میں فلم ’’شہری بابو‘‘ میں ایک فقیر منش سائیں کا کردار ادا کیا جس پر انہی کا گایا ہوا نغمہ ’’بھاگاں والیو نام جپو مولا نام‘‘ فلم بند ہوا، اور پھر یہی نغمہ ان کی شناخت بن گیا۔
1955ء میں شباب کیرانوی نے اپنی فلم ’’جلن‘‘ میں انہیں مرکزی کردار ادا کرنے کی پیشکش کی۔
اس کے بعد انہوں نے ایک طویل عرصہ تک فلموں میں مرکزی کردار ادا کیا۔
ان کی بطور اداکار فلموں کی کل تعداد 54 تھی جس میں 52 فلمیں پنجابی زبان میں بنائی گئی تھیں۔
عنایت حسین بھٹی کی آخری فلم ’’عشق روگ‘‘ 1989ء میں نمائش پذیر ہوئی۔
عنایت حسین بھٹی نے 1985ء کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی ایک نشست پر انتخاب لڑا تھا مگر کامیاب نہ ہوسکے تھے۔ پاکستان کے مشہور فلمی اداکار کیفی ان کے بھائی، ٹیلی وژن کے مشہور فن کار وسیم عباس ان کے صاحبزادے اور ٹیلی وژن ہی کے ایک اور اداکار آغا سکندر ان کے داماد تھے۔۔!!!