اخلاقی اقدار
آپ ایک سڑک کے درمیان کھڑے ایک ٹرک اپنی طرف بڑھتے دیکھ رہے ہیں۔ دیکھ کر فوری طور پر ایک طرف ہو جائیں گے۔ کیوں؟ اس لئے کہ آپ کو پورا یقین ہے کہ اس سے ہونے والی ٹکر آپ کو نقصان پہنچائے گی۔ اس یقین نے آپ کو عمل کرنے پر مجبور کیا۔ جب کوئی کہتا ہے کہ وہ خدا پر یقین رکھتا ہے لیکن عملی طور پر وہ زمین پر اس کی مخلوق کی زندگی بلا امتیاز آسان نہیں بنا رہا، اپنے ذاتی تعصبات اسے کسی دوسرے کی عزت اور زندگی سے بھی زیادہ عزیز ہیں، اس کے الفاظ اور اعمال دوسروں کو تکلیف پہنچاتے ہیں تو سمجھ لیجئے کہ یہ یقین نہیں، اپنے دل کو دی جانے والی بس ایک تسلی ہے۔ یقین عمل پر مجبور کرتا ہے۔
کس کا یقین اصل میں کیا ہے؟ اس کے لئے یہ دیکھ لیں کہ وہ کونسے ٹرک سے بچتا ہے، یہ نہیں کہ وہ منہ سے کیا دعوی کرتا ہے۔ مختلف یقین رکھنے والوں اور اقدار کے سیٹ کا آپس میں موازنہ کرنا ہو تو اس کو جانچنے کا دستور ہمیشہ سے یہی رہا ہے۔ لوگ یہ دیکھتے ہیں کہ کونسی اقدار رکھنے والے نہ صرف خود ٹرک سے بچتے ہیں، بلکہ دوسروں کو بھی بچاتے ہیں۔
اپنی اقدار کے نام پر دوسروں سے لڑائی کرنا آسان ہے۔
اپنی اقدار کو دوسروں کے لئے مثال بنا دینا مشکل۔