::: عبرانی زبان کی اسرائیلی شاعرہ : مریم رویکا :::
۔-۔-۔- تعارف و ترجمہ ۔ احمد سہیل ۔-۔-۔-۔
مریم رویکا { Rivka Miriam} عبرانی لسان اور ادب کی شعری صنف میڑاسک { Midrashic } کی مقبول اسرائیلی شاعرہ ہیں۔ جن کی شاعری میں نسوانیت کی عمیق حسیات اور حقائق کی افقی اور عمودی جہات اورمختلف رویوں کے قطبیں دکھائی دیتے ہیں۔ مریم ۱۹۵۲ میں پیدا ہوئیں ان کے والد لیب روچمیں {Leib Rochman} یدش زبان کے معروف ادیب ہیں۔ ان کی والدہ اور بہن نازی ازم کے " سوختی قربانی"/ ہولی کاسٹ کا شکار ہوئیں۔ انھوں نے شاعری کے تیرہ مجموعے، دو مختصر کہانیوں کی کتابیں اور بچوں کے لیے دو کتابیں لکھیں۔ ان کے تحریروں پر انھیں کئی انعامات مل چکے ہیں۔ ان کی نظم " ابتدا" کی پہیلی سطریوں ہے ۔۔۔" شروع میں خدا نے جنّت تخلیق کی" ۔۔۔۔ جو انجیل کی ایک سطر ہے۔ اور یہ نظم آگے بڑھ کر صحائف اور داستانوں کی منظوم کہانیاں بن جاتی ہیں۔ جب ان کہانیوں اور داستانوں کا کھوج لگایا جاتا ہے تو ان کا تاریخ اور کتابوں میں سراغ نہیں ملتا۔ جو واھماتی اور من گھڑت ہیں۔ جو یہودی صوفیوں کے باطل پہلووں کی طرف ایک منطقی اور بھرپور طنز ہے۔ جو ابہام کا شکار اور تشکیکی اور غیر واضح ہے۔ ان کا اسلوب شعریات منفرد اور قاری کو اپنی طرف متوجہ ضرور کرتا ہے:
************
ابتدا میں خدا نے تخلیق کی
واقعی آسمان نہیں ہے
اور زمین اس کو چھونا چاھتی ہے۔
ابتدا میں خدا نے پیدا کی
یہ دھاگوں اور ان کے درمیان تنی ہوئی نہیں ہے
واقعی ان آسمانوں کے درمیان نہیں ہے
اور زمین کو رونا.
اورجو انسان نے پیدا کیا
جو ایک عبادت اور ایک دھاگہ ہے جو آدمی
جووہ چیز نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔ جو چھو نہ سکے
نرمی اور روشنی کے ایک لمس کے ساتھ
ماخذ : These Mountains: Selected Poems of Rivka Miriam, translated by Linda Zisquit (Jerusalem: Toby Press, 2009).
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔