دنیا کے مشہور مؤرخ اور عالم ابن خلدون 27 مئی 1332ء کو تیونس میں پیدا میں پیدا ہوئے۔
تعلیم سے فراغت کے بعد تیونس کے سلطان ابوعنان کے وزیر مقرر ہوئے۔
لیکن درباری سازشوں سے تنگ آکر حاکم غرناطہ کے پاس چلے گئے۔
یہ سر زمین بھی راس نہ آئی تو مصر آگئے اور جامعہ الازہر میں درس و تدریس پر مامور ہوئے۔
مصر میں انہیں فقہ مالکی کا منصبِ قضا تفویض کیا گیا۔
اسی عہدے پر انہوں وفات پائی۔ ابن خلدون کو تاریخ اور عمرانیات کا بانی تصور کیا جاتا ہے۔
انہوں نے العبر کے نام سے ہسپانوی عربوں کی تاریخ لکھی تھی جو دو جلدوں میں شائع ہوئی۔
لیکن اس کا سب سے بڑا کارنامہ مقدمتہ فی التاریخ ہے جو مقدمہ ابن خلدون کے نام سے مشہور ہے۔
اردو میں مقدمہ ابن خلدون کا ترجمہ معروف ادیب اور شاعر ڈاکٹر ابوالخیر کشفی نے کیا ہے۔ اسے دار الاشاعت کراچی نے شائع کیا ہے۔ ترجمہ 534 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ مولانا راغب رحمانی نے بھی ترجمہ کیا ہے جسے نفیس اکیڈمی کراچی نے شائع کیا ہے۔
یہ تاریخ، سیاست، عمرانیات، اقتصادیات اور ادبیات کا گراں مایہ خزانہ ہے۔
16مارچ 1406ء کو اس نے قاہرہ میں وفات پائی۔