حسین بن منصور الحلاج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج 26 مارچ اسلامی تاریخ کی شخصیت منصور الحلاج کا یومِ وفات ھے ۔۔۔۔۔۔۔
منصور حلاج (پیدائش 858ء، وفات 26 مارچ 922ء) ایک فارسی صوفی اور مصنف ۔ پورا نام ابو المغیث الحسین ابن منصور الحلاج تھا۔ والد منصور پیشے کے لحاظ سے دھنیے تھے اس لیے نسبت حلاج کہلائی۔ فارس کے شمال مشرق میں واقع ایک قصبہ الطور میں پیدا ہوے ۔ عمر کا ابتدائی زمانہ عراق کے شہر واسط میں گزرا۔ پھر اہواز کے ایک مقام تستر میں سہل بن عبداللہ اور پھر بصرہ میں عمرو مکی سے تصوف میں استفادہ کیا۔ 264ھ میں بغداد آگے اور جنید بغدادی کے حلقۂ تلمذ میں شریک ہوگے۔ عمر کا بڑا حصہ سیر و سیاحت میں بسر کیا بہت سے ممالک کے سفر کیے جن میں مکہ ، خراسان شامل ہیں۔
نعرہ انا الحق
وہ اتحاد ذات الہی یا ہمہ اوست کا قائل تھا اور "اناالحق" ’’میں خدا ہوں‘‘ کا نعرہ لگایا کرتے تھے۔ 297ھ/909ء میں ابن داؤد الاصفہانی کے فتوے کی بنیاد پر پہلی مرتبہ گرفتار ہوے۔ 301ھ میں دوسری مرتبہ گرفتار ہوے اور آٹھ سال مسلسل اسیر رہے۔ 309ھ میں مقدمے کا فیصلہ ہوا اور 18 ذیعقد کو سولی دے دی گئی۔ وفات کے بعد علما کے ایک گروہ نے کافر و زندیق قرار دیا اور دوسرے گروہ نے جن میں رومی اور عطار جیسے عظیم صوفی بھی شامل تھے انھیں ولی اور شہید حق کہا۔حلاج نے تصوف اور طریق تصوف اور اپنے مخصوص عقائد و نظریات کی شرح میں متعدد کتابیں اور رسائل قلمبند کیے جن کی تعداد 47 سے اوپر ہے۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔