ہماری آواز کا سفر و صورت 🗣
ہماری آواز کا سفر پھیپڑوں میں بھر جانے والی ہوا سے ہوتا ہے یہ ہوا جب پھیپڑوں سے نکل کر ہوا کی نالی یا wind pipe میں ایک بہتی ندی کی طرح حلق کے ساس کی نالی کے شروعاتی حصے نرخرے larynx سے گزرتی ہے جسے صوتی بکس voice bx کہا جاتا تو وہاں موجود آواز پیدا کرنے والی جھلیوں vocal cords میں بھی ارتعاش پیدا کرتی ہے اور یہی ووکل کا کارڈز کا ارتعاش صوتی لہروں Sound waves کو پیدا کرتا ہے. جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہوا کے مالیکیولز کسی چیز کی حرکت و ارتعاش کرنے سے حرکت میں آجاتے ہیں اور آپس میں ٹکرا کے اپنی حرکی توانائی کو اپنے نزدیکی موجود دوسرے مالیکیولز میں منتقل کرتے ہیں, اسی طرح صوتی لہریں بنتی ہیں. جیسے پانی کی سطح پر پھینکا گیا ایک پتھر پانی کی سطح سے ٹکراتا ہے اور پانی کی پرسکون ٹہری سطح میں لہریں پیدا ہو تی ہیں اور دائرے کی صورت ہر سمت پھیلتی چلی جاتی ہیں بالکل اسی انداز میں ہمارے ووکل کارڈز کے تھرانےvibrate سے ہوا میں آواز کی صوتی لہریں بکھر جاتی ہیں اور ان ہی صوتی لہروں کو دماغ کا ایک حصہ آواز کی صورت سمجھتا ہے.
ہم سب کی آواز ایک دوسرے منفرد ہے اور یہ ہماری علیحدہ شناخت کا باعث بھی, ہماری آوازوں کو اچھوتا بنانے میں بہت سے اعضا ایک ساتھ مل کر کام کرتے ہیں. یوں تو ہمارے ووکل کارڈز صرف بزنگ ساؤنڈ buzzing پیدا کرتے ہیں لیکن حلق ,ناک اور منہ ہی اس میں گمگ کی چاشنی گھولتے کرتے ہیں اور یہ تمام اعضا ہر انسان میں اچھوتے یا مختلف ہوتے ہیں جو آواز کو منفرد بنا دیتے ہیں. ہم سب کی آوازوں کی منفرد پچ ٹونtone, ریٹ rate اور پچpitch ہوتی ہے. پچpitch دراصل صوتی جھلیوں Vocal cords کے ارتعاش کی شرح یا فریکوئنسی ہے, اگر ووکل کارڈز کے ارتعاش کرنے کی فریکوئنسی زیادہ ہو تو آواز کی پچ بھی بڑھی ہو ئی ہوتی ہے, ووکل کارڈز کی لمبائی, موٹائی اور ان کے گرد عضلات کا ان پر دباؤ ہی ووکل کارڈز کے ارتعاش کی فریکوئنسی کو طے کرتا ہے.
لڑکوں اور لڑکیوں کی آوازوں میں واضح فرق ہوتا ہے کیونکہ جب لڑکے سنِ بلوغت تک پہنچتے ہیں تو ان کی آوازوں میں بھاری پن نمایاں ہو جاتا ہے, جس کا سبب ایک مرادنہ ہارمون ٹیسٹو اسٹیرون testosterone ہے, جو ووکل کارڈز کی لمبائی اور اس کی موٹائی میں اضافہ کر دیتا ہے جس کی وجہ سے یہ کم فریکوئنسی کے ساتھ ارتعاش Vibrate کرتے ہیں.جبکہ لڑکیوں میں ان ووکل کارڈز میں بدلاؤ بے حد کم ہی نمایاں ہوتا ہے لیکن عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ تھوڑا بہت بھاری پن جھلکنے لگتا ہے.
آواز میں عارضی بدلاؤ نزلہ زکام میں دیکھنے میں آتا ہے, جس میں آواز بیٹھی یا پھٹی raspy voice ہوئی نکلتی ہے, ووکل کارڈز نزلہ زکام کے وائرس کے حملے کی صورت میں سوجن کا شکار ہو جاتے ہیں ساتھ ہی کھانسی بھی اس صورتحال کو مزید بگاڑ دیتی ہے. اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ جب آپ پر جذبات حاوی ہوجائیں یا آپ خوف و دہشت یا مسرت و بےچینی یا غم کی کیفیت مبتلا ہوتے ہیں تو لیرنکس کے گرد موجود عضلات سکڑ کر ووکل کارڈز پر دباؤ ڈالتے ہیں جو آواز کی پچ کو بڑھا دیتا ہے اور آپ کی آواز میں واضح تبدیلی نظر آتی ہے. اسکے علاوہ بھی ماحول میں آلودگی, سگریٹ نوشی یا زور سے چیخنے چلانے سے بھی ووکل کارڈز متاثر ہوتے ہیں اور آواز میں عارضی بدلاؤ لانے کا سبب بنتے ہیں.
👄خواتین کی آواز کی پچ بلند ہوتی ہیں اور مردوں کے کانوں کو بھاتی بھی بے حد ہے اور مرد حضرات کی آواز کی پچ کم ہوتی ہے اور ان کی بھاری و گہری آوازوں سے خواتین مردوں میں کشش محسوس کرتی ہیں. کچھ تحقیق کاروں کا کہنا ہے یہ کم پچ کی آواز کے حامل مرد عموماً فطری طور پر بےوفا ہوتے ہیں لیکن ساتھ ہی یہ جان کر صدمہ لگتا ہے کہ ارتقاء کے تناظر میں دراصل فطری طور پر خواتین کی اکثریت بے وفا آوازوں کی ہی تلاش میں سرگرداں رہتی ہیں.
👣 سلمان رضا