ہماری پلکیں جھپکنے کے عمل کو دماغ ایک خودکار نظام کے تحت کنٹرول کرتا ہے۔ یہ نظام ہر چار سیکنڈ میں ایک بار پلک کو جھپکاتا ہے اور ایک جھپکنے کا دورانیہ محض سو ملی سیکنڈ ہوتا ہے۔
ہمارا دماغ ایسا کیوں کرتا ہے؟
پلک جھپکنے کا بنیادی مقصد آنکھوں کے گرد آئی گرد کو صاف کرنا ہے اور آنکھوں کو ہر وقت پانی سے بھرا رکھنا ہے۔ سو آنکھیں خشک نا ہو سکیں۔
اسکے علاوہ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ہم پلکیں اس لئے بھی جھپکتے ہیں کیونکہ یہ ہمیں کسی چیز پہ توجہ کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اگر آپ ایک سیکنڈ میں تین بار ایوریج پلک جھپکنے کو لیں تو آپ دن کا دس فیصد حصہ بند آنکھوں میں گزارتے ہیں۔
جب ہم کسی کی طرف دیکھ رہے ہوتے ہیں تو ہمارا دماغ تب پلک نہیں جھپکتا جب اگلا بات کر رہا ہوتا ہے کیونکہ اس طرح کرنے سے ہم توجہ کھو سکتے ہیں مگر جونہی اگلا شخص بات کے دوران چھوٹا سا وقفہ لیتا ہے تو ہم پلک جھپک دیتے ہیں تا کہ آنکھ سے گرد اور پانی کی کمی دور کی جا سکے۔ اور جونہی ہم پلک جھپکتے ہیں تو ہمارا دماغ ایک ریفریش کو محسوس کرتا ہے جس کے نتیجے میں ہم اگلی بات پہ مزید توجہ دے سکتے ہیں۔
اگر ہم حیران کن معلومات کی بات کریں تو ہم ایک سیکنڈ میں تین بار اور ایک منٹ میں ایک پچیس بار جبکہ ایک دن میں بیس ہزار بار تک پلکیں جھپکتے ہیں اور اسکے علاوہ سال میں ہم ساٹھ سے ستر لاکھ بار تک اس عمل کو دہراتے ہیں مگر ہمارے دماغ کے اندر ایک فلٹر موجود ہے جو کہ پلک جھپکنے کو نوٹس میں نہیں لاتا تاکہ ہم تک ظاہر دنیا کی معلومات بلا تعطل پہنچتی رہیں اور یہ فلٹر ہر وقت کام کرتا رہتا ہے۔
اس کے علاوہ ہم بچوں کو نظر لگانے والے کاموں سے اس لئے منع کرتے ہیں کیونکہ ایک انسان جب پیدا ہوتا ہے تو اس کی آنکھ کا سائز 16.5 م م ہوتا ہے جو کہ بعد میں 24 م م تک جانا ہوتا ہے سو انکی حفاظت کرنا بہت ضروری ہے۔
ایم بی بی ایس 2024 میں داخلہ لینے والی طلباء کی حوصلہ افزائی
پروفیسر صالحہ رشید ، سابق صدر شعبہ عربی و فارسی ، الہ آباد یونیورسٹی نے گذشتہ ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۴ء کو...