دوستو یہ شہر حائل ہے ۔ یہ سعودی عرب کے شمال میں ہے اور عراق سے قریب ہے ۔حجر بن عدی کا قبیلہ یہیں سے ہجرت کر کے کوفہ آیا تھا
حجر بن عدی بن حاتم کو خوب جان لو ، یہ شخص علیؑ مولا کا محب تھا ۔ آپ کی محبت میں ڈوبا ہوا تھا ۔ حاتم طائی یمنی قبیلہ بنی ہوازن سے تھا ۔ جنگِ حنین کے بعد حاتم طائی کی بیٹی اور اُس کے قبیلے والوں کو مولا علی علیہ السلام رسولِ خدا کی خدمت میں لے گئے اور کہا یا رسول اللہ آپ اِنھیں میرے لیے معاف فرما دیں ۔ رسولِ خدا نے اُن سب کو معاف فرما دیا اور اُنھیں مال سے بھی نوازا ۔ تب یہ سارا قبیلہ مسلمان ہو گیا ۔ یہ قبیلہ حائل میں رہتا تھا ۔ حائل سعودی عرب کا شہر ہے جب مَیں وہاں تھا تو خاص اِس شہر کو دیکھنے گیا کیونکہ یہیں سے اُٹھ کر حاتم طائی کا بیٹا عدی اور اُس کا قبیلہ کوفہ میں آباد ہوا تھا ۔ یہ سارا قبیلہ تب سے مولا مشکل کشا کا مددگار اور محب رہا ہے ۔ جنگِ صفین ، نہروان اور جمل میں اِس قبیلے کے سینکڑوں لوگ حضرت علی مولا کی طرف سے شہید ہوئے ۔ آپ کو اِس قبیلے سے خاص اُنس اور محبت تھی ۔ آپ فرمایا کرتے تھے قبیلہ طے اور ہم ایک ہیں ۔ یہ قبیلہ کوفہ میں آباد ہوا ۔ عدی کے بیٹے حجر اور اُس کے پوتے کا معاویہ نے اپنے دور میں سر قلم کر دیا تھا کیونکہ جب معاویہ ملعون نے بر سرِ منبر مولا علی علیہ السلام کو دشنام دلوانا شروع کیں تو حجر سے صبر نہ ہو سکا ۔ ایک بار معاویہ کے گورنر نے مسجدِ کوفہ میں جب مولا علی پر طعن تشنیع کی تو حجر نے وہیں اُٹھ کر معاویہ پر اور اُس گورنر پر لعن طعن کی اور علی مولا کی تو صیف بیان کی اور اُن درود پڑھنا شروع کر دیا ۔ آپ کے ساتھ کوفے کے بیس لوگ بھی شامل تھے ۔ کوفہ کے گورنر نے اُن سب کو پکڑ کر معاویہ کے پاس شام روانہ کر دیا ، وہاں اُس ظالم نے اِن سب کے سر قلم کر دیے ۔ الغرض قبیلہ طے کوفہ میں آباد رہا ۔ جب اُن پر سختیاں ہوئیں تو یہ قبیلہ دوبارہ حائل کی طرف روانہ ہو گیا اور اُس کے بعد یمن ہجرت کر گیا ۔ جی ہاں یہی وہ حائل کا علاقہ ہے اور اِسی جگہ حاتم اور اُس کا بیٹا عدی رہتا تھا ۔ یہ اپنے قبیلے لے سردار تھے
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...