آپ نے کبھی عوامی غُسلخانوں میں موجود گرم ہوا کے ڈرائیر سے ہاتھ خشک کیئے ہیں؟ شاید اب نہیں کریں گے۔۔۔
ائیر فلٹر کُچھ جراثیم کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں لیکن صحت کے مراکز اور تحقیقی اداروں کو شاید پھر سے تولیے استعمال کرنے ہوں گے۔
ہم غُسلخانوں میں اپنے ہاتھ بہت اچھی طرح سے صابن لگا کر صاف کرتے ہیں تاکہ جراثیم کا جلد سے خاتمہ ہو سکے اور جراثیم آپ سے دوسروں کو منتقل نہ ہو سکیں۔ لیکن یہ سب احتیاطی تدابیر اُس وقت بے کار ہو جاتی ہیں جب گرم ہوا کا ڈرائیر سارے غسلخانے سے گندی ہوا کھینچ کر آپ کے ہاتھوں پر پھینک دیتا ہے۔
گرم ہوا کے ڈرائیر فلش اور کموڈ سے اُڑے ہوئے جراثیموں کو اپنے اندر کھینچ لیتے ہیں اور پھر اُن کو آپ کے ہاتھوں پر پھیلا دیتے ہیں۔ کینٹکی یونیورسٹی کے محققین کے مطابق ہیپا فلٹر لگانے سے جراثیم کُچھ کم ہو جاتے ہیں لیکن مراکز صحت اور دوسرے تحقیقی اداروں کو دوبارہ تولیے استعمال کرنا شروع کر دینے چاہیے۔
تحقیق کاروں کے مطابق ڈائیسن کا ائیر سلائسر اور دوسرے گرم ہوا پھینکنے والے ڈرائیر ایک طرح سے بم کا کام کرتے ہیں اور جراثیموں کو ہاتھوں اور جسم کے دوسرے حصّوں پر پھیلانے کے علاوہ پورے غسلخانے میں پھیلا دیتے ہیں۔
یہ تحریر اس لِنک سے لی گئی ہے۔