ہونہار بروا ۔ ۔ ۔ ۔
اکتیس (31 ) جنوری 1952ء کو روسی بالک مصورہ ' نادیہ رُوشیوا ' اولان بیتر ، منگولیا میں پیدا ہوئی ۔ اس نے پانچ سال کی عمر میں ڈرائنگ کرنا شروع کی ۔ سات سال کی عمر تک تو اس کے والدین نے اس کی ڈرائنگ کو سنجیدہ نہ لیا مگر جب اس نے” زار کی کہانی“ نام کے 36 خاکے ایک دن میں بنا ڈالے تو انہیں اپنی بیٹی کے گنُی ہونے کا احساس ہوا ۔ اس کا سب سے اھم کام ' پشکن ' کی تحریروں پر خاکے ، ' ٹالسٹائی ' کی ” وار اینڈ پیس “ اور ' میخائیل بُلگاکوف ' کے ناول ” ماسٹر اور مارگریٹا “ کی خاکہ نگاری ہے جس میں اس نے مارگریٹا کے جو خاکے بنائے وہ بُلگاکوف کی بیوی ہیلینا کی شخصیت سے بہت ملتے تھے حالانکہ وہ اس سے کبھی نہیں ملی تھی ۔
' میخائیل بُلگاکوف ' کے اس ناول کا مرکزی خیال یہ ہے کہ شیطان خدا کے منکر سوویت یونین کا چکر لگاتا ہے اور اس مملکت میں خدا کی منکری خود کو بھی خطرے میں محسوس کرتا ہے ۔ بُلگاکوف نے یہ ناول 1930 کی دہائی میں لکھا تھا جب سٹالن حکمران تھا اور ادیب و شاعر اس کی اگوائی میں ' انکار خدائی ' کے حق میں پروپیگنڈہ ادب تخلیق رہے تھے ۔ یہ ناول سٹالن کے دور میں شائع نہ ہو سکا اور پہلی بار 1966 تا 1967 ء میں پہلی بار قسط وار شائع ہوا ۔ یہ لیونڈ برزنیف کا زمانہ تھا ۔ یہ ناول سوویت نظام اور خدا کی منکری کے خلاف پہلا طنزیہ روسی ناول مانا جاتا ہی ۔ اس ناول پر مبنی نادیہ کے خاکوں پر کو تو نہیں لیکن پشکن کی تحریروں اور ٹالسٹائی کے ” وار اینڈ پیس “ پر اس کے خاکوں کو سوویت حکومت نے سراہا ۔ اس کی مصوری کی پہلی نمائش 1964ء میں روسی رسالے ' Yunos '( نوجوان) کے دفاتر میں ہوئی جس کے بعد اگلے پانچ سالوں میں اس کی 15 نمائشیں یوکرائن ، روس اور پولینڈ میں ہوئیں ۔
نادیہ کا کہنا تھا ؛ " میں ان کی زندگی جیتی ہوں جنہیں میں مصور کرتی ہوں ، میں جیسے ہی انہیں دیکھتی ہوں ، وہ کاغذ پر ' واٹر مارکس ' کی طرح مجھے نظر آنے لگتے ہیں اور مجھے چُل ہونے لگتی ہے کہ ان کو لکیروں کے ذریعے شکل دوں ۔ "
وہ سترہ سال کی عمر میں دماغ کی شریان پھٹ جانے سے 6 مارچ 19699ء کو ماسکو میں فوت ہوئی اور وہیں دفن ھے ۔ اس کی بے وقت موت کے بعد اسے سوویت ہیرو قرار دیا ۔ ناول ” ماسٹر اور مارگریٹا “ پر نادیہ کی خاکہ نگاری بھی پابندی سے آزاد ہوئی اور نادیہ کے کام کو ایک میوزیم کی شکل دے دی گئی ۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=10154021150621895&id=570476894