(Last Updated On: )
حیلہ کر مسرتوں کا، محبتوں کی کتاب ڈھونڈ
چاہتوں کا پڑھ سلیبس، الفتوں کا نصاب ڈھونڈ
رکھ تُو چہرہ کِھلا کِھلا سا، نہ رہا کر بجھا بجھا سا
ڈھونڈ جذبوں میں جولانی، جوش کا بھی شباب ڈھونڈ
خوشیوں کا بھی قال سا ہے، ہر بشر کو ملال سا ہے
پیار کے دو بول میٹھے، انسیت کی شراب ڈھونڈ
سب کے سنگ ہی اچھا کر تُو، رشتہ اُن سے پکا کر تُو
ڈھونڈ نہ کوئی بات ایسی، کوئی تو ایسا خطاب ڈھونڈ
پسند ہو سب کو، خیال تیرا، جواب تیرا ،سوال تیرا
کوئی تو لا نہ دلیل ایسی، کوئی تو ایسا حساب ڈھونڈ
“