حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ۔ صحابیٔ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ خلیفۂ اوّل ۔ نام: عبداللہ۔ کنیت: ابوبکر ۔ آپؓ کو خطابت‘ شاعری‘ انساب اور تعبیرِ رویا میں کمال حاصل تھا۔ علامہ اقبال نے اپنی شاعری میں اکثر مقامات پر آپؓ کا ذکر کیا ہے۔ رموزِ بیخودی میں بیان کرتے ہیں کہ ایک رات اُنھوں نے حضرت ابو بکر صدیقؓ کو خواب میں دیکھا اور ان کی خاکِ راہ سے پھول چنے۔ علامہ اقبال آپؓ کی شخصیت سے بہت متاثر تھے‘ وہ انھیں رفیقِ نبوت‘ خاصۂ خاصانِ عشق‘ رازدارِ محبت اور مردِ وفا سرشت کے القاب سے متعارف کرواتے ہیں۔ علامہ اقبال نے حدیث بیان کی ہے جس میں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ لوگوں میں سے رفاقت اور مال و متاع صرف کرنے میں ابو بکرؓ کا مجھ پر احسان ہے:
آں امن الناس بر مولائے ما
آں کلیمِ اوّلِ سینائے ما
آپؓ کی وفات ۲۲ جمادی الثانی ۱۳ ھجری کو مدینہ میں ہوئی اور نبی کریم صلی اللہ عالیہ وآلہ وسلم کے پہلو میں آپ کی تدفین ہوئی۔