طوفان گرد و باد یا بگولا (انگریزی Tornado)ہوا کے طوفان کو کہتے ہیں۔ یہ طوفان جو چکر کھاتے ہوئے بڑھتے اور دھنوارے کی طرح کالے بادل سے زمين کی طرف اترتے دکھائی دیتے ہیں۔ اس ميں ہوا کی رفتار 300 ميل فی گھنٹہ تک پہنچ جاتی ہے- اس طوفان کا موسم عموماً مارچ سے اگست کے مہينوں کے درمیان رہتا ہے، ليکن ایسے طوفان کسی بھی وقت آ سکتے ہيں-
بگولہ بنانے کے لیے، بہت ساری شرائط کو پورا کرنا ضروری ہے۔ جوکہ چیدہ چیدہ زیل ہیں۔
ایک سرد ہوا کا دھارا اور دوسرا گرم ہوا کا جو افقی طور پر ملتے ہیں۔
جب یہ تصادم ہوتا ہے، گرم ہوا، جو کہ ٹھنڈی ہوا سے زیادہ ہونی چاہیے، نچلے جہاز میں پھنس جاتی ہے اور مختلف بلندیوں پر دو ہوا کے دھارے متوازی اور مخالف سمتوں میں بہنے کا سبب بنتی ہیں۔
وہاں سے ٹھنڈی، خشک ہوا کا ایک دھارا اترتا ہے، جب کہ گرم، زیادہ مرطوب ہوا کا ایک اور دھارا اٹھتا ہے، جس سے ہوا کا ایک گھومتا ہوا ٹیوب نما دھارا بنتا ہے۔
جیسے جیسے عمل آگے بڑھتا ہے اس کرنٹ کی رفتار بڑھتی جاتی ہے۔ گرم ہوا اٹھتی ہے اور ٹھنڈی ہوا نیچے آتی ہے، جس کی وجہ سے بگولہ ایک سیدھے بھنور میں بدل جاتا ہے۔
جب یہ بھنور زمین سے ٹکراتا ہے، تو کرنٹ تیز ہوتا ہے اور اوپر کی شکل میں بھنور پیدا کرتا ہے۔
سرد ہوا اوپر کے اطراف سے اترتی ہے، اور پہلی تہہ کے نیچے پھنسی ہوئی گرم ہوا کا بہاؤ بھنور میں بڑھنے کا راستہ تلاش کرتا ہے۔ لہذا، یہ زیادہ طاقت اور زیادہ بوجھ کے ساتھ عمودی طور پر بڑھتا ہے۔
عراقی شہر رمادی میں چکردار دهول اس وقت تشکیل پاتے ہیں جب کم ہوا کے دباؤ میں گرم ہوا کی جگہ ٹهنڈی ہوا کا جھونکا جگہ گهیرتا ہے۔
ٹهنڈی ہوا جیسے ہی جگہ لینے کے لئے گرم ہوا کو دهکیلے گی، گرم ہوا سکڑتی جائے گی۔ گرم ہوا سکڑتے وقت پیچهے اندر کی جانب ہٹتے ہوئے مٹی دهول کو بهی اندر کی طرف سکڑتی ہوئی اپنے ساتھ کهینچ لے جائے گی جس سے ایک دائروی گهماؤ بن جاتا ہے۔ اس کهینچنے کے عمل سے جو مٹی یا دهول اندر دائرہ میں گهومے گی ۔ وہ اس دائروی گهماؤ کی دیواروں کا کام دیتی ہے جو کہ گهماؤ کے عمل کا تحفظ بهی کرتی ہیں۔
یہ ہوا شروعات میں عمودی گهومتی ہے جس کے بعد گرم ہوا ہلکی ہونے کی وجہ سے افقی جانب گهومتی ہوئی اٹهتی ہے اور پهر اوپر کی جانب سیدھی حرکت کرتی ہے۔ اگر صورت حال بلکل اس کے مطابق ہو تو ہوا گهومتی ہوئی چلنے لگتی ہے
زمین پر یہ چکردار ہوائیں بہت چهوٹی ہوتی ہیں۔ اس ہوا کا قطر 3 فٹ سے چهوٹا ہوتا ہے اور اس کے چلنے کی زیادہ سے زیادہ رفتار 45 میل ( 70 کلومیٹر ) فی گهنٹہ ہوتی ہے، اور ایک منٹ کے دورانیے میں یہ بن کے ختم بهی ہو جاتے ہیں۔
بہت کم ہی مواقع ایسے آتے ہیں کہ یہ بہت بڑے تقریباً 300 فٹ اونچے ہو جائیں اس وقت ان کی رفتار 100 کلومیٹر فی گهنٹہ ہوتی ہے اور یہ 20 منٹ کے دورانیے میں غائب یا ختم ہو کے بکهر جاتے ہیں۔
زمین پر چکردار دهول حتی کے چهوٹے قطر کے بهی ریڈیائی لہریں اور 10,000 وولٹس فی میٹر کے برقی میدان بهی بنا لیتے ہیں۔ چکردار دهول مٹی اور ریت کے ذرات کو اٹها لیتے ہیں، جب یہ ذرات گهومتے ہوئے آپس میں ٹکراتے یا رگڑ کهاتے ہیں تو ان پر برقی چارج آ جاتا ہے۔ گهومتے ہوئے یہ ذرات مقناطیسی میدان بهی بنا سکتے ہیں جو کہ 3 سے 30 گنا تک تموج(fluctuate) پیدا کر سکتا ہے۔
امیر خسرو کی فارسی غزل کے کھوار تراجم کا تجزیاتی مطالعہ
حضرت امیر خسرو کا شمار فارسی کے چند چیدہ چیدہ شعرا میں ہوتا ہے۔ ان کی ایک غزل کافی مشہور...