آج – ۱۷؍ستمبر ۱۹۹۹
معروف فلم نغمہ نگار ، راج کپور کے ساتھ طویل وابستگی کے لئے مشہور اور بلند پایہ شاعر” حسرتؔ جئے پوری صاحب “ کا یومِ وفات…
نام محمد اقبال حسین اور حسرتؔ تخلص تھا۔ ١٥ اپریل ۱۹۱۸ء میں پیدا ہوئے۔ آبائی وطن جئے پور(بھارت) تھا۔ روزگار کے سلسلے میں بمبئی آگئے۔ بمبئی میں انھوں نے کئی سال تک بس کنڈکٹری کی۔ اس سے قبل اوپیراہاؤس کے فٹ پاتھ پر کھلونے فروخت کیے۔ اسکول میں معمولی ملازمت کی۔ اس دوران ان کی شاعری کا شغل جاری رہا۔ایک مشاعرے میں پرتھوی راج کو ان کا کلام بہت پسند آیا۔ ان کی وساطت سے انھیں راج کپور کی فلم ’’برسات‘‘ میں گانے لکھنے کا موقع مل گیا۔ اس طرح وہ فلمی دنیا سے منسلک ہوگئے۔ وہ بالی ووڈ (بمبئی) کے ممتاز نغمہ نگار تھے۔ ۱۷؍ستمبر۱۹۹۹ء کو بمبئی میں اس جہانِ فانی سے کوچ کرگئے۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:95
پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
✧◉➻══════════════➻◉✧
معروف نغمہ نگار حسرت جئے پوری صاحب کے یومِ وفات پر منتخب اشعار بطورِ خراجِ عقیدت…
دیوار ہے دنیا اسے راہوں سے ہٹا دے
ہر رسمِ محبت کو مٹانے کے لیے آ
—
ملتی ہے زندگی میں محبت کبھی کبھی
ہوتی ہے دلبروں کی عنایت کبھی کبھی
—
ہم راتوں کو اٹھ اٹھ کے جن کے لیے روتے ہیں
وہ غیر کی بانہوں میں آرام سے سوتے ہیں
—
وہ اپنے چہرے میں سو آفتاب رکھتے ہیں
اسی لیے تو وہ رخ پہ نقاب رکھتے ہیں
—
جب پیار نہیں ہے تو بھلا کیوں نہیں دیتے
خط کس لئے رکھے ہیں جلا کیوں نہیں دیتے
—
کہیں وہ آ کے مٹا دیں نہ انتظار کا لطف
کہیں قبول نہ ہو جائے التجا میری
—
خدا جانے کس کس کی یہ جان لے گی
وہ قاتل ادا وہ قضا مہکی مہکی
—
کس واسطے لکھا ہے ہتھیلی پہ مرا نام
میں حرف غلط ہوں تو مٹا کیوں نہیں دیتے
—
تیری زلفوں سے جدائی تو نہیں مانگی تھی
قید مانگی تھی رہائی تو نہیں مانگی تھی
—
یہ کس نے کہا ہے مری تقدیر بنا دے
آ اپنے ہی ہاتھوں سے مٹانے کے لیے آ
—
اندازِ ستم ان کا دیکھے تو کوئی حسرتؔ
ملنے کو تو ملتے ہیں نشتر سے چبھوتے ہیں
●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●
حسرتؔ جئے پوری
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ