7، اگست 1959 مین ہندوستانی فلمی اداکار امیتابھ بچن کے والد ڈاکڑ ہری ونش رائےبچن (1907۔2003)نے دہلی سے لاھور اپنے دوست حمید احمد خان کو اردو میں ایک پوسٹ کارڈ لکھا تھا۔ اس تحریر میں کچھ ہجے کی غلطیاں ہیں ( مثلا۔۔ ہافظ ۔۔۔ خشی) ۔ ہری وشن بچن جدید ہندی کے معروف شاعر ہیں۔ وہ " چھایا ورر" ہندی ادبی تحریک کے بانیوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔
خاص طور پر ان کی ہندی شعری مجموعہ مدھوشالہ ہندی شاعری کی سب سے زیادہ پڑھا جانے والا ہندی کا شعری بیاض ہے۔ ہری ونش رائے کا تعلق کایستھ ذات سے تھا، اور کایستھ ہندوؤں میں پچھلی صدی کے ابتدائی دور تک بچوں کو اردو اور فارسی سکھانے کی روایت رہی ہے۔ لہذا ہری ونش رائے بچن صاحب نے بھی اپنے بچپن میں اردو اور فارسی کی تعلیم حاصل کی تھی۔ اور دیگر لوگوں کی طرح انہیں بھی عمر خیام کی رباعیات نے بہت متاثر کیا تھا۔ چنانچہ انہوں نے اس کی رباعیات کا ہندی میں ترجمہ بھی کیا، لیکن اس ترجمے کو زیادہ پذیرائی نہیں ملی۔ کچھ ہی عرصے بعد انہوں نے رباعیات کے ہی رنگ میں مدھوشالہ لکھی، جسے خواص و عوام نے خوب پسند کیا۔ انھوں نے کیمرج یونورسٹی سے آئرش نوآبادیات شکن شاعر یئٹس پر ڈاکٹریٹ کی سند حاصل کی۔ یاد رہے حمید احمد خان مرحوم لاہور میں کئی تعلیمی اداروں میں پروفیسر/ پرنسپل رہے۔ ان کی تین/۳ کتابیں۔۔ " اقبال کی شخصیت اور شاعری"۔۔۔۔۔۔ " ارمغان حالی" ۔۔۔۔۔ اور " تعلیم و تنظیم" شائع ہوچکی ہیں۔