ہر فرقہ سمجھتا ہےکہ حق صرف" ان کےفرقہ میں محدود ہے ۔۔۔ !!!
حقیقت تو یہ ہے کہ حق کسی ایک فرقہ میں محدود نہیں بلکہ فرقوں میں بکھرا ہوا ہے ۔۔۔ !!!
سب فرقے ایک اللّٰہ پر ایمان رکھتے ہیں ۔ لیکن اللّٰہ تعالٰی کی ذات وصفات کےبارےکہتےاور لکھتے وقت توحید کی نفی کردیتے ہیں۔
نبی کریم اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو رسول ,خاتم النبیین ، مانتے ہیں۔ لیکن پیروی اپنے اپنے بزرگوں کی کرتے ہیں۔
قرآن مجیدکومنزل من اللہ کتاب تسلیم کرتے ہیں۔ عملی طور پر فرقوں نے قرآن مجید کی تعلیمات کو بانٹا ہوا ہے۔
آخرت کا عقیدہ رکھتے ہیں۔ جزا وسزا کے انکاری نہیں ، لیکن دلاسہ دے رکھا ہے کہ سب جنت جائیں گے ۔
بیت اللہ شریف کو مرکز تسلیم کرتے ہیں۔ پانچ وقت اس طرف منہ کرکے نماز پڑھتے ہیں۔
لیکن عملاً بیت اللہ مرکز نہیں ہے بلکہ فرقوں کی جائے پیدائش کو مرکز بنا رکھا ہے۔
خود دیکھ لیجئے فرقوں میں حق موجود ہے لیکن انحراف بھی موجود ہے۔
ہم نے انحراف پر ان کو متوجہ کرنا ہے۔ تکفیر سے معاملات درست نہیں ہوسکتے۔
اصلاح مقصود ہے ناکہ مزید ۔۔۔۔۔ !