روشنی کے ذرائع جیسے ٹیوب لائٹ ۔سیور۔ یا لیزر وغیرہ کو چھوڑ کر باقی ساری چیزیں اس روشنی کو منعکس کرتی ہیں جو اس پے پڑتی ہے ۔اور اس روشنی کا فقط ایک حصا منعکس کرتی ہیں جو ان پے ڈالی جاۓ ۔(باقی روشنی جذب کر لیتے ہیں ) وہ ہی حصا جو وہ منعکس کرتی ہیں انھیں مخصوص رنگ دیتا ہے ۔
مثال کے طور پر ایک گلاب کا پھول روشنی منعکس کرتا ہے، خارج نہیں کرتا ۔
گلاب کا پھول ہمیں سرخ رنگ کا نظر آتا ہے ۔اس لئے کے وہ سرخ رنگ کی روشنی کو منعکس( reflect ) کرتا ہے اور روشنی کے باقی رنگ جذب کر لیتا ہے —
اگر ہم سورج کی روشنی کو منشور کی مدد سے سات رنگوں کی روشنی میں تقسیم کریں اور وہ مختلف رنگون کی روشنی گلاب کے پھول پر ڈالیں تو ہم دیکھیں گے کے پھول ہمیں فقط سرخ رنگ کی روشنی ڈالنے پر ہے سرخ نظر آئے گا اور باقی رنگوں کی روشنی میں وہ بھوری یا سیاہ رنگ کا نظر آئیگا۔کیوں کے گلاب کا پھول فقط سرخ رنگ کی روشنی کو منعکس کرتا ہے اور دوسرے رنگوں جیسے کے سبز، آسمانی وغیرہ کو جذب کر لیتا ہے اسی لئے سرخ رنگ کے علاوہ سب رنگوں کی روشنی میں گلاب کا پھول سیاہ نظر آئے گا۔
اسی طرح پھولوں کے پتے ہمیں سبز اسی لئے نظر آتے ہیں کے وہ سبز رنگ کی روشنی کو منعکس کرتے ہیں۔
مختلف جسم مختلف رنگوں کی روشنی کو جذب کرتے ہیں – کونسا جسم کونسے رنگ کی روشنی جو جذب کریگا یہ اس بات پے منحصر ہے کے اس جسم کے اندر موجود الیکٹرونس روشنی کی کون کون سی فریکئینسیز پے جھومنا پسند کرتے ہین مختلف جسمون کے اندر الیکٹرانس مختلف قدرتی فریکئینسیز پے جھومنا پسند کرتے ہیں۔ جو فریکئینسیز الیکٹرونس کو پسند ہونگی وہ جذب ہوجائینگی اور باقی منعکس ہو جائینگی۔
اور جو فریکئینسی منعکس ہوگی وہ جسم اس رنگ کا دکھائی دیگا ۔
اور جو جسم سارے کے سارے رنگ (سب فریکئینسیز ) جذب کر لگا وہ سیاہ رنگ کا نظر آئے گا۔