ہم تم سے محبت کرتے ہیں
03435093054
کیا ہم اس نمبر پر دو ایس ایم ایس نہیں کرسکتے؟
ایک ایس ایم ایس یہ:
Fahmida! Do you knoww?
اور جب وہ لکھے:
What?
توہم لکھیں:
We LOVE You
اور ہوسکے تو پھر ہم بھیج دیں ایک مسکراہٹ کی سملی:
🙂
تاکہ ان سوکھے ہونٹوں پر
کیکٹس کے پھول جیسی ایک مسکراہٹ کھل اٹھے!!
ان سوکھے ہونٹوں پر
جو ایک سونی گلی بن گئے ہیں
اس سونی گلی سے اب
گولڈ لیف کا دھواں نہیں گذرتا!!
جب ایک آرٹسٹ عورت
سگرٹ کا کش لگاتی ہے
تب وہ اور بھی خوبصورت ہوجاتی ہے
وہ ایک خوبصورت عورت ہے
جو انقلاب کی اداس جھیلوں پر اتری
جس نے کارل مارکس کے لیے لکھا:
’’نا کوئی اوتار پیمبر
نا جگ کا رکھوالا
اپنے جیسا اک انساں تھا
گھبری داڑھی والا‘‘
وہ عورت اردو ادب کی انقلابی مینا ہے
وہ عورت جس عورت نے
قلم کے ساتھ بندوق والے جنرل سے جنگ کی
جس نے ’’جرم انقلاب‘‘ کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا تھا:
’’کوتوال بیٹھا ہے
کیا بیان دیں اس کو؟
جان جیسی تڑپی ہے
کچھ عیاں نہ ہوپائے
جو گذری گئی دل پر
کچھ بیاں نہ ہو پائے
ہاں! لکھو کہ سب سچ ہے
اپنا جرم ثابت ہے
جو کیا ہے وہ کم ہے
صرف یہ ندامت ہے‘‘
وہ جو اس دھرتی کی سرکش بیٹی ہے
جس نے اس دھرتی کے سرکش بیٹے
کامریڈ نذیر عباسی کے لیے
آنسوؤں کی سیاہی سے
یہ لوری لکھی:
’’میں تو چلا بدلی کے پار‘‘
اور یہی وہ عورت تھی جس نے
نذیر عباسی کیس کی پہلی شنوائی کو
نظم بند کرتے ہوئے لکھا تھا:
’’ایوان عدالت کے پتھرائے ہوئے منصف
دم سادھ کے سنتے تھے
جب سرخ سلام آیا
مقتول کا نام آیا
گھونسا سا لگا دل پر
آنکھوں سے لہو پھوٹا
جیتے رہو دل والو!
پتھر تو کوئی ٹوٹا‘‘
وہ سندھ کی سچی بیٹی ہے
جس نے اپنے سینے میں سمایا
سندھو دریا!
جس نے لکھا:
’’آ میرے ہونٹوں پہ آ
مہران کے میلے پانی
وہ عظیم عورت وہ انقلابی شاعرہ
جس کے ایک مجموعہ کلام کا نام ہے
’’پتھر کی زباں‘‘
اردو زباں کی پہلی فیمینسٹ شاعرہ
جس نے لکھا:
’’وہ ایک زن ناپاک ہے
پستان جس کے پھٹ چکے‘‘
وہ فہمیدہ جس نے ایاز کے کلام کو اردو میں سجایا
جس نے پاکیزہ نام والے ناپاک پردوں کو جلایا
جس کے ایک نظم کا عنوان ہے
’’زبانوں کا بوسہ‘‘
وہ عورت نہیں
ایک آگ ہے
اندھیری رات میں
ایک جلتی ہوئی جاگ ہے!!
وہ عورت خوف سے بھری ہوئی خامشی پر
ایک حملہ آور چیخ ہے
وہ عورت جغرافیہ نہیں
وہ عورت تاریخ ہے!!
آئیں اس انقلابی دیوی پر
عقیدت کے نہیں
الفت کے پھول برسائیں
اسے بتائیں
’’ہم تم سے محبت کرتے ہیں‘‘
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔