::: امریکہ کی جدید تر ہم جنس پرست {GAY} شاعری سے ایک انتخاب :::
شاعرہ: ارین گنھم { ERIN KINHHAM}
ارین گنھم ۱۹۹۵ میں امریکی ریاست پینسلونیہ کے چھوٹے سے شہر" این ون" میں پیدا ہوئی۔ آج کل وہ کالج میں۔ اپنی ڈگری کی تکمیل کررہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے " میں اپنی شاعری کے متعلق مغالطوں شکار ہوں"۔
*** " ھم جنس پرست " ***
مجھے یاد ہے پہلی بار کسی نے بتایا تھا، ہم جنس لفظ سے کیا مراد ہے؟
ھم مڈل اسکول میں تھے
ھم اسٹوری ایلمنٹری {اسکول} میں جھولا جھول رھے تھے
۔۔۔" وہ تو ھم جنس پرست ہیں" ۔۔۔ وہ کہنے لگے
تلخ نفرت آمیز الفاظ ان کے منہ سے نکلے
میں خوش ہوئی، کیونکہ میں یہ سوچ نہیں سکتی تھی کی یہ اتنی خوفناک بات ہوسکتی ہے
پھر میرے حتمی الفاظ شروع ہوئے
کیا بہت غلط ہے، خوشیوں کے ساتھ
میرے یہ دونوں دوست مجھےعجیب سے لگ رہے تھے
" کیا تم کو ھم جنس پرستوں کے بارے میں علم نہیں"؟
اس کا مطلب "خوش" ہونا نہیں
تم ایک چھوٹی سی بچی ہو۔۔۔۔۔۔۔ "ھم جنس" کے معنی " خوش" نہیں
ھم جنس لڑکا دوسرے لڑکے کو پسند کرتا ہے
میں سوچ رہی تھی اگر ایک لڑکا دوسرے لڑکے کو پسند کرتا ہے
تو اس کو اہمیت کیوں دی جاتی ہے اور اس پرسوچا کیوں جاتا ہے
کیون کہ یہ ایک بد مزّہ چیز ہے
ھم جنس کے معنی " خوش" کے کیوں نہیں ہوسکتے
کیا اس کی وجہ امریکہ میں" مساوی شادی" {گے، لزبن شادی} ہے ؟
۔-۔-۔ تعارف و ترجمہ:احمد سہیل ۔-۔-۔–
یہ کالم فیس بُک کے اس پیج سے لیا گیا ہے۔