ایک ریالٹی شو میں نیا گلوکار اپنے فن کا مظاہرہ کررہا تھا ۔۔۔اس کی سریلی آواز اور نغمگی سے بھر پور اتار چڑھاؤ سے سامعین دم بخود ۔۔کیف و سرور کی دنیا میں کھو گئے تھے ۔
ساٹھ کی دہائی کے گائے خوبصورت گیت کے ساتھ ہی طلسم ٹوٹا ۔ہال تالیوں کی گڑگڑاہٹ سے گونج اٹھا ۔۔۔اینکر نے گلوکار کی شان میں زمین آسمان کے قلابے ملا دیے۔۔۔مستقبل کا رفیع اور نہ جانے کیا کیا ۔۔۔اس سے بڑھ کر چیف گیسٹ ،مقبول ہیروئن نے اسٹیج پر پہنچ کر اپنی انگوٹھی نکال گلوکار کو پہنادی۔۔دوسرے گیسٹ ۔۔نوجوانوں کے دلوں کی دھڑکن ۔۔ہیرو کہاں چپ بیٹھنے والے تھے ۔۔مونچھوں پر تاؤ دیتے آگے بڑھ اپنی کلائی سے قیمتی راڈو گھڑی اتار کر پہنادی۔گلوکار خوشی سے پھولے نہیں سمارہا تھا ۔۔خوش خوش اسٹیج کے عقبی دروازے سے باہر نکلا ۔۔اسے ہیرو ،ہیروئن کے حواریوں نے گھیر لیا ۔
،،وہ انگوٹھی اتار کر واپس دے دو ،،
کیوں ؟،،
،،کیونکہ ۔۔۔تمہیں انگوٹھی پہناتے ہزاروں کے مجمع نے ہال میں دیکھا اور لاکھوں نے ۔۔ٹی وی پر ۔،،
پھر ،،
پھر کیا !۔۔ہمارا بھی کام ہوگیا ، تمہارا بھی ،،
اور ہاں !۔۔ایک حواری نے کہا ،،یہ گھڑی بھی واپس دے دو !!