بیکٹیریل سپاٹ آف پیپر
علامات:
✔پودوں کے تنوں، پتوں، پھل اور پتوں کی ڈنڈی پر بیکٹیریل سپاٹ (دھبے) ابتدائی طور پر نظر آتے ہیں۔
✔پتوں پر بہت چھوٹے پیلے اور سبز رنگ سے ملتے جلتے گول دھبے نظر آتے ہیں اور یہ دھبے آپکو ہمیشہ اس جگہ پر نظر آئیں گے جہاں پانی کھڑا رہنے سے نمی بڑھ گئی ہو یا موسم کی تبدیلی کی وجہ سے فصل میں نمی بڑھ گئی ہو ۔
✔جب ان دھبوں کے بڑھنے سے پتوں پر بیماری بڑھ جاتی ہے تو ہلکے پیلے نشانات پتوں پر پھیلنا شروع ہو جاتے ہیں اور متاثر جگہ بھورے اور کالے رنگ کی ہو جاتی ہے۔ اور پتے کی وہ جگہ تھوڑی نیچے بیٹھ جاتی ہے۔
✔پتے کی متاثر شدہ جگہ ایسے نظر آتی ہے جیسے وہ جگہ جل کر خوشک ہو گئی ہو اور پتوں میں آخر کار سوراخ ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
✔جب یہ نشانات یا دھبے بڑھنا شروع کر دیتے ہیں تو آپس میں مل جاتے ہیں اس صورت میں پتا ایک رنگ میں نظر نہیں آتے مختلف رنگوں میں تقسیم ہو جاتے ہیں۔اور یہ علامات پتوں کے کناروں سے نظر آ رہی ہوتی ہیں ۔
✔آخر کار جب بیماری بڑھنا شروع کر دیتی ہے تو پتے سوکھ کر گرجاتے ہیں اور کچھ پتے تو پیلے اور بھورا ہوتے ہی گر جاتے ہیں جن میں بیماری کو برداشت کرنے کی قوت نہیں ہوتی۔
✔کسان بھائیو بات پتوں پر ختم نہیں ہوتی جب پتوں پر یہ دھبے زیادہ تعداد میں بڑھ جاتے ہیں تو وہ دھبے مرچ کے پھل پر شیفٹ ہو جاتے ہیں جو ابتدائی مراحل میں پھل پر سبز رنگ کے گول گول نشانات سے ظاہر ہوتے ہیں اور پھر جیسے ہی بیماری آگے بڑھنا شروع کر دیتی ہے تو مرچ کا پھل متاثرہ جگہ سے
✔بھورے اور گہرے رنگ کا ہو جاتا ہے اور یہ نشانات چھوٹے چھوٹے ابھرے ہوئے نظر آتے ہیں جس کی وجہ سے مرچ کا پھل سکڑ جاتا ہے۔
ماحول:
وہ ماحول یا حالات جن میں یہ بیکٹیریل بیماری پھیلتی ہے اور فصل کو نقصان پہنچاتی ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں۔
✔یہ ایک بیکٹیریل بیماری ہے جس کا بنیادی کام بیج کو اس کی جگہ سے جلانا یعنی جہاں ہم بیج یا نرسری شیفٹ کر تے ہیں اس جگہ سے ماحول ملتے ہی یہ بیکٹیریا فصل پر حملہ کرتاہے اور ہمیں معلوم نہیں ہوتا کے پودے کو کیا ہو گیا ہے کیونکہ مسئلہ جڑوں میں ہوتا ہے جو عا طور پرہمیں نظر نہیں آ رہا ہوتا۔ اگر بیج اچھی قسم کا نہیں ہے تو بھی اس بیکٹریل بیماری کا حملہ ہو جاتا ہے اور اگر بیج اچھی قسم کا ہے مگر آپنے کسی زہر سے ٹریٹ کر کے نہیں لگایا تو بھی اس کا حملہ ہو جاتا ہے۔
✔اس بیماری کے پھیلنے کی دوسری بنیادی وجہ فصلوں کی وہ باقیات ہیں جو مو دہ فصل کے قریب گل سڑ رہے ہوتے ہیں مگر آپ اس سے واقف نہیں ہوتے اور اس سے یہ بیکٹریا ہوا سے یا مختلف حشرات سے ایک جگہ سے دوسری جگہ شیفٹ ہو جاتے ہیں۔ بیماری سے متاثر پودے اور فصل میں موجود جڑی بوٹیاں بھی اس بیکٹیریل بیماری کو ایک جگہ سے دوسری جگہ ٹرانسفر کر رہے ہوتے ہیں۔
✔بہت زیادہ نمی ،زیادہ دیر تک پتوں پر شبنم کا رہنا اور ساتھ ساتھ موسم کا گرم رہنا فصل کو متاثر کرتا ہے جس کی وجہ سے مرچ کے پتوں اور پھل پر دھبے نظر آتے ہیں۔ پتوں پر موجود شبنم یا بارش کے قطروں کے چھینٹے گرنے سے بھی یہ بیماری پھیل سکتی ہے۔
✔پھل پر یہ بیماری اس وقت حملہ کرتی ہے جب فصل اس بیماری سے بہت زیادہ متاثر ہو جاتی ہے اور موسم کے زیادہ نمی رکھنے سے بھی یہ بہت جلد پھل پر شیفٹ ہو جاتی ہے۔
کلچرل اور بیالوجیکل کنٹرول:
✔جراثیم سے پاک بیج استعمال کریں اور نرسری شیفٹ کرتے وقت نرسری کو sodium hypochloriteسے treat کر کے شیفٹ کریں اس سے بیکٹریل پاپولیشن کم ہو گی۔
✔جہاں پر اس بیماری کا حملہ ہو جائے وہاں پر دوبارہ مرچ کی فصل کاشت مت کریں تین سے چار سال کا فصلوں کا سائیکل بنا لیں جس جگہ پر دو سےتین سال مرچ نہیں لگی وہاں پر کاشت کریں اور مرچ والی موجودہ جگہ پر مکی، جوار، اور دیگر فصلیں لگائیں تا کے اس بیماری سے جان چھوڑائی جا سکے یا کم کیا جا سکے۔
✔متاثر ہ فصل کو جلا دیں یاگڑا کھود کر زمین میں دبا دیں
✔جب فصل میں نمی ہو تو نا خود جا کر فصل کے اندر کام کریں نا لیبر سے کام لیں۔
✔جڑی بوٹیوں کو تلف کریں تاکے بیماری زیادہ نا پھیل سکے۔
کیمیکل کنٹرول:
✔نمبر 1۔کاپر ہائیڈروآکسائیڈ 2 گرام ایک لیٹر پانی کے حساب سے فصل پر سپرے کریں۔ 7 سے 10 دن کے وقفے سے۔
✔نمبر 2۔کاپر سلفیٹ 2 گرام ایک لیٹر پانی کے حساب سے فصل پر سپرے کریں۔ 5 سے 10 دن کے وقفے سے
✔نمبر3۔Streptomycin Sulphate+Tetracycline hydrochlorideان دونوں کے 6 گرام 10 لیٹر پانی میں ملا کر فصل کی ضرورت کے مطابق پانی بنا کر سپرے کریں۔
نوٹ: کاپر فنگی سائیڈز کو پھول نکلتے وقت سپرے مت کریں ۔ کسی بھی کیمیکل کو مکس کرتے وقت لیبل ایک بار ضرور پڑھ لیں۔