گڑیا
مما جب جب مجھے ڈانٹتی تھیں تو وہ تب تب مما کو ڈانٹ دیتے تھے کہ ابھی بچی ہے، ننھی سی تو ہے، اسے مت ڈانٹا کرو۔ بچے خوف میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور ہر وقت سہمے رہتے ہیں۔ آگے نہیں بڑھتے۔۔۔ زیادہ ڈانٹ ڈپٹ سے بچوں کی شخصیت پر منفی اثر پڑتا ہے۔۔۔
مما مجھ پر چیختیں یا چلاتیں، تو وہ پھر کہتے، "کیوں اس معصوم پر اتنا شور و واویلا کرتی ہو"۔ پھر مما اور ان کا جھگڑا شروع ہو جاتا، یہاں تک کہ میری خاطر مما سے بول چال بند کر دیتے۔ مما ان سے سوری کرتیں تب جا کر صلح ہو جاتی تھی۔ میں مما سے جب کوئی فرمائش کرتی کہ مجھے فلاں چیز لے کر دیں۔ مما تب ڈانٹتی تھیں۔ کہتیں، " کوئی ضرورت نہیں اس چیز کی، گزارا ہو رہا ہے نہ۔۔۔" پھر یوں ہوتا کہ وہی میری فرمائش وہ پوری کر دیتے۔۔۔ پتہ نہیں انہیں میری فرمائش کا کیسے پتہ چل جاتا تھا۔ میں مما سے پوچھتی کہ ضرور آپ نے بتایا ہوگا۔ مما قسم اٹھا کر کہتیں کہ" میں نے تو ان سے ذکر ہی نہیں کیا تھا۔۔" وہ جب کبھی کسی دوسرے شہر جاتے میرے لیے قیمتی کپڑے لاتے، مما پھر جھگڑا شروع کر دیتیں کہ" ابھی پہلے کپڑوں کے ڈھیر سے الماری ٹھونسی پڑی ہے۔ آپ اور لے آئے"۔ وہ کہتے، " مجھے راہ چلتے ایک شاپ کے باہر سے یہ سوٹ پسند آگیا تھا۔ مجھے اس میں اپنی گڑیا کی شکل نظر آنے لگی تو میں خرید لایا۔۔"
ایک روز ہمارے گھر مہمان آئے ہوئے تھے۔ مما نے مجھے کہا کہ گلاسوں میں بوتل ڈال کر ڈرائنگ روم میں لے آؤ۔ میں بوتلوں سے بھرے گلاس ٹرے میں اٹھائے کچن سے نکل رہی تھی کہ وہ ٹرے زمین پر گر گیا اور سارے گلاس ٹوٹ کر بکھر گئے، کرچی کراچی ہو گئے، بہت قیمتی گلاس تھے۔ وہ فوراً میرے پاس آئے اور گلاسوں کے ٹکڑے جمع کرنے لگے۔ مجھے کمرے میں بھیج دیا۔ مما ٹرے گرنے کی آواز سن کر باہر آئیں تو غصے آگ بگولہ ہو گئیں۔ مما سمجھیں کہ گلاس ان سے ٹوٹے ہیں۔ مہمانوں کے جانے کے بعد مما اور ان کا بہت بڑا جھگڑا ہوا۔ کئی ماہ مما ان سے نہیں بولیں۔ مما ہمیشہ سے سخت رویے سے پیش آتیں۔
ایک بار میں کیچڑ والی چپل پہن کر واش روم میں چلی گئی۔ سارا فلش کیچڑ زدہ ہو گیا۔۔۔مجھے پتہ نہ چلا۔ جب مما واش روم گئیں تو کیچڑ دیکھ کر ان کا پارہ پھر چڑھ گیا۔ انہوں انتہائی غصیلے میں پوچھا کہ" واش روم میں کون گیا تھا؟ گندی چپل کے ساتھ۔۔۔" ان کے غصیلے لہجے سے تو میرے جسم پر جھرجھری سی پیدا ہوئی اور میں کانپنے لگی۔ وہ سن رہے تھے اور جان گئے تھے کہ آج مما مجھ پر غضب ڈھائیں گی۔ وہ فوراً سے پہلے آگے بڑھے، اور مما سے کہنے لگے کہ" بھئی غلطی ہو گئی مجھ سے۔ مجھے معلوم نہیں تھا کہ میری چپل کو کیچڑ لگی ہے اور میں اسی چپل سے واش روم میں گھس گیا"۔ پھر انہوں نے خود اپنے ہاتھوں سے واش روم دھویا۔۔
وہ میری خامیوں اور کمزوریوں پر ڈھال تھے۔ مما شروع سے ڈسپلن پسند تھیں۔ میں ازل کی سست اور نا لائق۔۔۔ میری ڈھال میرے ابو تھے۔ میرے محافظ اور میرے خیر خواہ۔ خاموشی سے، احساس دلائے بغیر اور کوئی احسان جتائے بغیر۔۔۔ وہ میرے بچپن سے مجھے محبت کا آسمان اور پیار کی زمین عطا کرتے تھے۔ کل میری رخصتی ہے۔ میں ایک نئی زندگی کا آغاز کرنے جا رہی ہوں۔ میں سوچ رہی ہوں کہ جس گھر میں جا رہی ہون، کیا وہاں مجھے محبت کا آسمان اور پیار کی زمین عطا کرنے والی ہستی ملے گی۔ جو میرے قصوروں اور غلطیوں کو اپنے سر لے لے گی۔ میری فرمائشوں کو بنا مانگے پورا کرے گی۔۔۔ مجھے وہاں اپنے پاپا کی یاد ستائے گی۔ اس پاپا کی جنہوں نے کبھی نہیں کہا کہ مجھے میری گڑیا پیاری لگتی ہے۔ بلکہ انہوں نے اپنے ہر ہر عمل سے یہ ظاہر کیا کہ ان کی کل کائنات صرف اور صرف میں گڑیا ہوں۔۔۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“