اس کائنات میں گریویٹی کا بہت عمل دخل ہے کہنے کو تو سب سے کمزور قوت ثابت ہوئی ہے اور بڑے پیمانوں پر خاطر خواہ ایفکٹ رکھتی ہے مگر حیرت کی بات تو یہ ہے یہ کسی کو دکھائی بھی نہیں دیتی
اس قوت سے ہمارا تعارف آئزک نیوٹن نے کروایا جب وہ قدرت کی قوتوں کا غور وفکر کر رہے تھے اور اسی دوران درخت سے گرنے والے سیب نے اُن کی توجہ اپنی طرف مبذول کروائی اور مطالعہ کرنے کہ بعد اُنہوں نے یہ اخذ کیا کہ کائنات میں موجود سبھی اجسام کہ درمیان ایک قوت پائی جاتی ہے اور یہ ان اجسام کہ ماسز کہ ڈائریکٹلی پرپورشنل ہے اور ان کہ درمیانی فاصلے کہ اِن ڈائریکٹلی پروپورشنل ہے
F=(GMm)/r²
F= force
M=Mass 1
m=Mass 2
r=Distance btw objects
G=gravitational constant (6.67408 × 10^-11 m^3 kg^-1 s^-2)
نیوٹن کی اس مساوات کی مدد سے زمین کی کسی بھی آبجیکٹ پر لگنے والی قوت سے پیدا ہونے والے اسراع کو ماپا جاسکتا ہے اس طرح دیگر اجسام کا گریوٹیشنل ایکسلریشن ماپا جاسکتا ہے آئزک نیوٹن نے گریویٹی کا کنسیپٹ تو دے دیا مگر نیوٹن اس کی وجہ بیان کرنے سے قاصر تھے.
پھر آئینسٹائین نے 1905 میں اسپیشل تھیوری آف ریلٹویٹی پیش کی جس کہ مطابق.
1- فزکس کہ تمام قوانین سبھی انرشیل سسٹمز میں invariant ہیں
2-روشنی کی رفتار سب مشاہدہ کرنے والوں کیلئے یکساں رہتی ہے
e=mc²
َ
سپیشل تھیوری آف ریلٹیویٹی جیسے نام سے ہی ظاہر ہے یہ سپیشل کیس پر ہی implement ہوتی تھی جیسے جب گریویٹی کو شمار کیے بغیر سپیشل تھیوری آف ریلٹیویٹی بالکل ٹھیک سے کام کرتی ہے
اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے 1915 میں آئنسٹائن نے جنرل تھیوری آف ریلٹیویٹی پیش کی جس کہ مطابق تمام کائنات ایک حساس سپیس ٹائم فیبرک پر بچھی ہوئی ہے اور گریویٹی اس سپیس ٹائم میں ماس(انرجی) کی وجہ بننے والے خم سے وجود میں آتی ہے اور اس تھیوری کی مدد سے گریویٹی سے جو تعارف نیوٹن کروایا تھا وہ تھوڑا بدل گیا تھا اس سے ہر گز یہ مراد نہیں کہ نیوٹن گریویٹی کہ متعلق بالکل غلط تھے اُن کا گریویٹی کہ متعلق دئیے گیا نظریہ گریویٹی کہ اثرات سے مرتب کیا گیا تھا نہ کہ گریویٹی کی وجہ سے اس وجہ سے نیوٹن کی گریویٹی کہ متعلق دی گئی ایکویشن بالکل ٹھیک طریقے سے کام کرتی ہے اور آج بھی یہ ایکویشن بڑے پیمانے پر ڈسکوریز میں مدد فراہم کر رہی ہے اس ایکویشن کی ہی مدد سے ہم چاند پر لینڈنگ کرنے میں کامیاب ہوسکے اسکی مدد سے escape velocity کا آئیدیا ملا اسی کی مدد سے بلیک ہولز کہ بارے میں جان پائے
گریویٹی کی وجہ بتانے کہ باعث آئینسٹائین نیوٹن پر سبقت لے گئے اور اس وجہ گریویٹی کہ متعلق کافی حد تک صیح طرح سے بیان کرنے میں کامیاب ہوئے گریویٹی کہ متعلق آئینسٹائین کی جنرل تھیوری آف ریلٹویٹی کو دُنیا کی خوبصورت اور سب سے موثر تھیوری مانا جاتا ہے ریلٹیویٹی جیسی تھیوری کا ماڈرن فزکس میں بہت اہم کردار ہے
گریویٹی چار بنیادی قوتوں(الیکٹرومیگنیٹک، سٹرنگ اور ویک نیوکلئیر فورسز) میں سب سے کمزور قوت مانی جاتی ہے دیگر تین فورسز کی طرح گریویٹی کی فیلیڈ سپیس ٹائم فیبرک ہے باقی تینوں فورسز کی اپنی اپنی فیلیڈ کہ ذرات ہیں جنہیں تجربات سے ثابت بھی کیا گیا ہے جیسے الیکٹرومیگنیٹک فورس کا ذرہّ فوٹان ہے سٹرنگ نیوکلیئر فورس کا ذرہّ گلون اور ویک نیوکلئیر فورس کا ذرہ W & Z Boson ہے جن کی مدد سے یہ فورسز کام کرتی ہیں اور ان فورسز کہ ذرات کو Detect کیا گیا ہے اور یہ ثابت شدہ ہیں
گریویٹی کہ متعلق ایسا مانا جاتا ہے کہ گریویٹیشنل فیلیڈ کا ماس لیس ذرہّ گریویٹان ہے فلحال تک اسے ڈیٹیکٹ کرنے میں کامیابی نہیں حاصل ہو پائی کیونکہ امکان یہ ہے کہ گریویٹان ماس سے بہت کم انٹریکشن رکھتا ہے اور سائینسدانوں کا یہ ماننا ہے کہ ہمارے پاس ابھی تک ایسی ٹیکنیک نہ مل پائی جس کی مدد سے اسے detect کیا جا سکے.
مگر ماس کی وجہ سے بننے والے کرویچر کو کہیں تجربات سے ثابت کیا گیا ہے جیسے LIGO سپیس ٹائم فیبرک میں اُٹھانے والی لہروں کو لیزرز کی مدد سے جانچا گیا. اور آئینسٹائن نے سورج گرہن کہ دوران ستاروں سے آنے والی روشنی اور سورج گرہن کہ بغیر اُنہی ستاروں سے آنے والی روشنی کہ آپس میں موازنہ سے سپیس ٹائم کہ بننے والے خم کو ثابت کیا جس سے اُن کہ اس موقف تو تقویت ملتی ہے اس وقت تک ہم گریویٹی کو بہت حد تک جان چُکے ہیں مگر ابھی تک مکمل طور پر گریویٹی کو بیان نہیں کر سکتے مگر یہ ایک ان دیکھے جادو کی طرح سبھی سیاروں ستاروں کو آپس میں منسلک رکھے ہوئے ہے مجھے آپ کو اس زمین سے جوڑ کر رکھنے کا سبب بھی ہے مادہ سے ستارے گلیکسز بننے کہ عمل میں اس فورس کا عمل دخل ہی ہے اتنے بڑے پیمانوں سے لے کر یہ کوانٹم کی حد تک موجود ہے اور اپنا کردار نبھا رہی ہے
LIGO gaint laser gravitation wave detection
how eclipse proved einstine is right